Friday 18 November 2011


رنگوں کا انسانی زندگی پر بڑا عمل دخل ہے بلکہ رنگوں کے اثرات ہر قسم کے جانداروں میں دیکھنے میں آتے ہیں جن میں پودے اور جانور بھی شامل ہیں۔ پودے اور جانور بھی مختلف رنگوں میں مختلف تاثرات ظاہر کرتے ہیں۔ قدرتی رنگ صرف تین ہیں۔ نیلا‘ پیلا اور سرخ باقی رنگ انہی رنگوں کے امتزاج سے بنتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کپڑے رنگنے والے رنگریز بار بار رنگ والا پانی تبدیل نہیں کرتے بلکہ پہلے میں ہی تھوڑا سا اور مناسب رنگ ڈال کر نیا بنالیتے ہیں۔ مثلاً نیلے رنگ میں کپڑا رنگنے کے بعد انہیں سبز رنگ میں کپڑا رنگنا مطلوب ہو تو انہوں نے نیلے رنگ میں پیلا رنگ ڈالنا ہے اور وہ سبز بن جاتا ہے اسی طرح تمام رنگ وہ انہی تین رنگوں کو آپس میں ملا کر بناتے رہتے ہیں۔ کالا رنگ وہ آخر میں بناتے ہیں پھر اس میں تبدیلی بہت مشکل ہوتی ہے۔یہ تمام رنگ انسانی طبیعت‘ مزاج اور صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ مثلاً سرخ رنگ جذبات میں تیزی لاتا ہے‘ خوشی لاتا ہے اسی بنا پر خوشی کے موقع پر سرخ رنگ کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔ دلہن کے کپڑے اور کمرہ عروسی کا سارا سامان زیادہ تر سرخ رنگ کا ہی ہوتا ہے لیکن ہر چیز کی زیادتی بری ہوتی ہے۔ سرخ رنگ کی زیادتی لڑائی جھگڑوں کا باعث بنتی ہے اور طبیعت میں غصہ اور گرمی پیدا کرتی ہے۔ایک الیکٹرک سٹور والے نے دکان کی رونق دوبالا کرنے کیلئے سرخ لائٹوں کا زیادہ استعمال کیا جس کے نتیجہ میں اس کا گاہکوں سے جھگڑا ہوجاتا‘ دکان کا عملہ آپس میں لڑنے لگتا۔ کسی ماہر رنگ ساز نے مشورہ دیا کہ سرخ رنگ کے انرجی سیور اتار کر نیلے لگادیں اس سے طبیعت میں سکون محسوس ہوگا اعصاب کو طاقت ملے گی‘ آپس میں خلوص اور محبت بڑھے گی۔ چنانچہ رنگ تبدیل کرنے سے ایسا ہی ہوا۔ گاہکوں سے جھگڑے بھی ختم ہوگئے اور عملہ بھی آپس میں محبت سے رہنے لگا۔