Friday 18 November 2011


رنگوں کا انسانی زندگی پر بڑا عمل دخل ہے بلکہ رنگوں کے اثرات ہر قسم کے جانداروں میں دیکھنے میں آتے ہیں جن میں پودے اور جانور بھی شامل ہیں۔ پودے اور جانور بھی مختلف رنگوں میں مختلف تاثرات ظاہر کرتے ہیں۔ قدرتی رنگ صرف تین ہیں۔ نیلا‘ پیلا اور سرخ باقی رنگ انہی رنگوں کے امتزاج سے بنتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کپڑے رنگنے والے رنگریز بار بار رنگ والا پانی تبدیل نہیں کرتے بلکہ پہلے میں ہی تھوڑا سا اور مناسب رنگ ڈال کر نیا بنالیتے ہیں۔ مثلاً نیلے رنگ میں کپڑا رنگنے کے بعد انہیں سبز رنگ میں کپڑا رنگنا مطلوب ہو تو انہوں نے نیلے رنگ میں پیلا رنگ ڈالنا ہے اور وہ سبز بن جاتا ہے اسی طرح تمام رنگ وہ انہی تین رنگوں کو آپس میں ملا کر بناتے رہتے ہیں۔ کالا رنگ وہ آخر میں بناتے ہیں پھر اس میں تبدیلی بہت مشکل ہوتی ہے۔یہ تمام رنگ انسانی طبیعت‘ مزاج اور صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ مثلاً سرخ رنگ جذبات میں تیزی لاتا ہے‘ خوشی لاتا ہے اسی بنا پر خوشی کے موقع پر سرخ رنگ کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔ دلہن کے کپڑے اور کمرہ عروسی کا سارا سامان زیادہ تر سرخ رنگ کا ہی ہوتا ہے لیکن ہر چیز کی زیادتی بری ہوتی ہے۔ سرخ رنگ کی زیادتی لڑائی جھگڑوں کا باعث بنتی ہے اور طبیعت میں غصہ اور گرمی پیدا کرتی ہے۔ایک الیکٹرک سٹور والے نے دکان کی رونق دوبالا کرنے کیلئے سرخ لائٹوں کا زیادہ استعمال کیا جس کے نتیجہ میں اس کا گاہکوں سے جھگڑا ہوجاتا‘ دکان کا عملہ آپس میں لڑنے لگتا۔ کسی ماہر رنگ ساز نے مشورہ دیا کہ سرخ رنگ کے انرجی سیور اتار کر نیلے لگادیں اس سے طبیعت میں سکون محسوس ہوگا اعصاب کو طاقت ملے گی‘ آپس میں خلوص اور محبت بڑھے گی۔ چنانچہ رنگ تبدیل کرنے سے ایسا ہی ہوا۔ گاہکوں سے جھگڑے بھی ختم ہوگئے اور عملہ بھی آپس میں محبت سے رہنے لگا۔

Thursday 17 November 2011

رنگوں سے بیماریوں کا خاتمہ

رنگوں کا انسانی زندگی پر بڑا عمل دخل ہے بلکہ رنگوں کے اثرات ہر قسم کے جانداروں میں دیکھنے میں آتے ہیں جن میں پودے اور جانور بھی شامل ہیں۔ پودے اور جانور بھی مختلف رنگوں میں مختلف تاثرات ظاہر کرتے ہیں۔ قدرتی رنگ صرف تین ہیں۔ نیلا‘ پیلا اور سرخ باقی رنگ انہی رنگوں کے امتزاج سے بنتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کپڑے رنگنے والے رنگریز بار بار رنگ والا پانی تبدیل نہیں کرتے بلکہ پہلے میں ہی تھوڑا سا اور مناسب رنگ ڈال کر نیا بنالیتے ہیں۔
Read more

روحانی بیماریوں کا روحانی علاج

کامیابی نہیں ملتی
سوال: میری عمر 28سال ہے۔ چار بیٹیوںکا باپ ہوں۔ 1999ءسے مختلف نوکریاں اور کاروبار کرتا رہا ہوں لیکن پتا نہیں کیوں آج تک کسی بھی کاروبار میں کامیابی نہیں ہوئی۔ کافی حد تک مقروض ہوگیا ہوں‘ پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ محنت بھی حد سے زیادہ کرتا ہوں۔(محمد رفیق‘ خانیوال)
جواب: عشاءکی نماز کے بعد ایک سو ایک بار سورہ طارق کی آیت نمبر 3 پڑھیں۔ روزگار میں برکت اور ترقی کیلئے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے‘ وضو بے وضو‘ کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کریں۔ پانچ کلو باجرہ خرید کر اس کے سات حصے کرلیں۔ سات دن تک روزانہ ایک حصہ صبح کے وقت چڑیوں کو ڈالا کریں۔

گھر میں بے سکونی
ہم سب نے بڑی پریشانی میں وقت گزارا ہے۔ ہم آٹھ بہن بھائی امی ابو کے ساتھ رہتے ہیں۔ مالی حالات بہتر ہیں مگر گھر کی بے سکونی ہم سب کو ایک دوسرے سے بہت دور کررہی ہے۔ والدین کا تھوڑا بہت جو ادب واحترام تھا لگتا ہے اب وہ بھی نہیں رہے گا۔ گھر کے افراد ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کرتے‘ حالانکہ سب پڑھے لکھے اور سمجھ دار ہیں۔ اب سب میں خودغرضی آتی جارہی ہے۔ دو بڑے بھائی گھریلو معاملات سے بے بہرہ ہیں۔ ہم تین بہنیں بڑی ہیں‘ رشتے آتے ہیں مگر بات آگے نہیں چلتی۔ یہ سب دیکھتے ہوئے کوئی کچھ کرنے کو تیار نہیں۔ ماں باپ بے چارے اپنی عزت اور بچوں کی لڑائی کی وجہ سے خاموش رہتے ہیں۔ جو کام کریں‘ اس میں رکاوٹ ہے۔ کہیں کوئی امید نظر نہیں آتی....!(ت م‘ گوجرانوالہ)
جواب: رات سونے سے پہلے سو بار سورہ بنی اسرائیل کی آیت 53 اول وآخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر بہن بھائیوں کا تصور کرکے دم کردیں اور آپس میں میل محبت‘ حسن سلوک‘ والدین کے ادب واحترام‘ فرمانبرداری اور حالات کی بہتری کیلئے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یَاسَلَامُ کا ورد کریں۔

مجھے پاگل کہتے ہیں
دو ماہ بعد میری شادی ہے۔ میرے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ میں زیادہ بولتی ہوں اور اس وجہ سے کوئی میری عزت نہیں کرتا۔ گھر کے افراد مجھے پاگل کہہ کر پکارتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ بہت بولتی ہے۔ (بسمہ‘ کوئٹہ)
جواب: آپ صبح و شام اکیس بار سورہ لقمان کی آیت 18 اول و آخر تین تین بار درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں۔ بولنے کے بجائے اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار تحریری طور پر کرنے کی کوشش کیجئے۔

سندھی زبان پر عبور
مجھے پڑھنے لکھنے‘ نئے نئے ہنر اور زبانیں سیکھنے کا بہت شوق ہے۔ میں سندھی زبان پر عبور حاصل کرنا چاہتی ہوں لیکن محسوس یوں کرتی ہوں کہ مجھ میں کوئی نئی زبان سیکھنے کی صلاحیت کم ہے۔ (ماریہ شفیق‘ میرپور)
جواب: آپ صبح و شام ایک سو ایک بار سورہ طٰہٰ کی آیت نمبر 27 اول و آخر گیارہ گیارہ بار درودشریف کے ساتھ پڑھ کر شہد دم کرکے صبح و شام پئیں۔ چلتے پھرتے‘ وضو‘ بے وضو کثرت سے یَاعَلِیمُ یَاخَبِیرُ کا ورد کرتی رہا کریںاور اللہ سے اپنے علم میں اضافے کی دعا کریں۔

خواب میں ڈرنا
ہمارے بڑے بھائی رات کو سوتے ہوئے ڈر جاتے ہیں جب تک انہیں بیدار نہ کیا جائے وہ مسلسل ڈرتے رہتے ہیں۔ پہلے یہ مسئلہ کبھی کبھار پیش آتا تھا اب تو تقریباً روز ہی ایسا ہوتا ہے۔ ہمارے خیال میں ان پر کسی نے کالاعلم کروا دیا ہے۔ میں اپنے والد اور دادی کا نام تاریخ پیدائش لکھ رہی ہوں براہ کرم ہمیں بتائیں کہ یہ سب کچھ بدعملیات کی وجہ سے تو نہیں ہے؟ (مائرہ‘کراچی)
جواب: یہ کالے علم کا اثر نہیں ہے۔ آپ کے بھائی کے لاشعور میں کچھ ایسی چیزیں پیوست ہوگئی ہیں جو وہ کسی کو بتانا نہیں چاہتے۔ جب وہ سوجاتے ہیں تو یہ باتیں خوف یا تکلیف دہ تصویروں کا روپ دھار لیتی ہیں۔ اگر اس بات کا فوری تدارک نہ کیا تو ڈر ہے کہ خدانخواستہ یہ تشویشناک صورت اختیار نہ کرلے۔
کھانوں میں نمک کی مقدار آدھی کردیں۔ بطور روحانی علاج صبح نہار منہ اور شام کے وقت اکیس اکیس مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت نمبر 2 اَللّٰہُ لَا اِلَہَ اِلَّاھُوَالحَیُّ القَیُّومُ تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ٹیبل سپون شہد پر دم کرکے پئیں۔
بھائی سے کہیںنماز کی پابندی کریں اور حرام رزق سے ہر حال میں بچیںاور احادیث میں جو رات کے اعمال ہیں وہ کرکے سوئیں اور چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرتے رہا کریں۔

عبادت میں یکسوئی
نماز پڑھنے کے دوران میرے ذہن میں خیالات کا جم غفیر لگا رہتا ہے۔ میں ان خیالات کو دور کرنے کی بہت کوشش کرتا ہوں لیکن یہ خیالات مجھے نماز کے دوران بے چین ہی رکھتے ہیں۔ آپ کوئی ایسا مشورہ دیں کہ میں نماز پوری یکسوئی سے ادا کرسکوں اور روحانی سکون بھی حاصل ہو۔(عباس رضا‘ کراچی)
جواب: آپ وضو کرنے کے بعد کسی آرام دہ نشست پر قبلہ رخ بیٹھ جائیں اب تین مرتبہ درود شریف اور تین مرتبہ استغفار اَستَغفِرُاللّٰہَ رَبِّی مِن کُلِّ ذَنبٍ وَّاَتُوبُ اِلَیہِ پڑھ کر آنکھیں بند کرلیں اور پھرتقریباًتین سے پانچ منٹ یہ تصور کریں کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے۔ اس کے بعد نماز کیلئے نیت باندھ لیں۔

ساس نے قبول نہیں کیا
میری شادی کو ڈیڑھ سال کا عرصہ ہوا ہے۔ میں شادی کے دوسرے ہفتے سے ہی اپنی ساس کے ناروا سلوک کا شکار چلی آرہی ہوں۔ شروع میں تو میں نے ان کے رویے کو برداشت کیا لیکن اب ان کی ہر بات پر نکتہ چینی معمولی باتوں پر ڈانٹ ڈپٹ جیسے رویے نے مجھے بہت پریشان کررکھا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میری ساس نے مجھے بہو کے طور پر دل سے قبول ہی نہیں کیا حالانکہ یہ خود مجھے بیٹی بنا کر لائے ہیں۔ براہ مہربانی اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی وظیفہ بتادیں۔ (پوشیدہ....گجرات)
جواب: رات کو سونے سے قبل اکتالیس مرتبہ سورة الانعام کی 165 آیت وَھُوَالَّذِی جَعَلَکُم سے لے کر وَاِنَّہ لَغَفُور رَّحِیمُ اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھیں۔ وضو بے وضو کثرت سے یَاعَزِیزُ یَاسَلاَمُ کا ورد کریں۔

کچھ یاد نہیں رہتا
میری عمر 16 سال ہے اور میں دسویں جماعت کا طالب علم ہوں جو بھی یاد کرتا ہوں‘ بھول جاتا ہوں۔ ریاضی اور طبیعات کے استاد جو سمجھاتے ہیں اس وقت سمجھ میں آجاتا ہے لیکن بعد میں بھول جاتا ہوں۔ کوئی دعا یا وظیفہ پڑھنے کیلئے بتائیں جس کے پڑھنے سے میں امتحان میں اچھے۳ نمبروں سے پاس ہوجائوں؟ )ارسلان احمد‘ لاہور(
جواب: بیٹا! آپ روزانہ بعد نماز عشاءیَاحَافِظُ یَاحَفِیظُ یَااَللّٰہُ 66مرتبہ پڑھیں۔ اول وآخر درود شریف ابراہیمی تین تین مرتبہ پڑھیں اور پانی پر دم کرکے رکھ لیں جب پیاس لگے تو یہ پانی پی لیں۔ انشاءاللہ آپ کی تمام پریشانیاں دور ہوجائیں گی۔ وظیفے کے بعد امتحان میں کامیابی کیلئے دعا بھی کریں۔

پھیپھڑوں کا کینسر ہے
میں نے جب سے گھر لیا ہے پریشانیوں میں مبتلا ہوگیا ہوں‘ جن میں مالی تنگی نمایاں ہے دو سال سے بیوی کی بھی طبیعت ٹھیک نہیں‘ پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔(عباس علی‘ راولپنڈی)
جواب: جناب آپ کے معاملات میں کسی حاسد نے یہ عمل کرایا ہے جس کی وجہ سے آپ پر یہ پریشانیاں آئی ہیں۔ تمام مسائل کے حل اور بیوی کی صحت کیلئے انمول خزانہ خاص ترکیب کے ساتھ پڑھیں۔ ترکیب انمول خزانہ میں درج ہے۔حالات کی بہتری کیلئے دعا کریں انشاءاللہ سب ٹھیک ہوجائے گا۔

والدہ کی اہمیت نہیں
والد اپنے طور پر فیصلے کرلیتے ہیں‘ والدہ کو اہمیت نہیں دیتے‘ خرچ کیلئے پیسے دینے سے بھی گریز کرتے ہیں۔ وہ کسی عامل سے متاثر ہیں اور اس کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔ والد کے فیصلوں سے گھر کے حالات بگڑرہے ہیں۔ ہماری تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ ہمارے قریبی عزیز ہماری جائیداد پر قبضے کے خواہاں ہیں اور اس کے لیے طرح طرح کی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ والد ان کے فیصلوں کو رد نہیں کرسکتے۔ مختصر یہ کہ گھر کا نظام الجھتا جارہا ہے اور حالات خراب ہورہے ہیں۔ (سلیم ‘ شیخوپورہ)
جواب: والدہ سے کہیں کہ وہ نماز عشاءکے بعد اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف کے ساتھ ایک سو ایک بار یَابَاعِثُ پڑھ کرہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیر لیا کریں۔ گھر کا کوئی فرد فجر کی نماز کے بعد اکیس یا اکتالیس بار سُبحَانَ اللّٰہِ وَالحَمدُلِلّٰہِ لَااِلَہَ اِلَّااللّٰہُ وَحدَہ لَاشَرِیکَ لَہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے رحم وکرم کی دعا کیا کریں۔ یہ وظیفہ چالیس دن کیا جائے۔ اول الذکر وظیفہ نوے دنوں تک کرنا ہے۔

والدین کی بات نہ ماننے کی سزا
میری شادی کزن سے ہوئی اور میرے فیصلے سے ہوئی۔ وہ پہلے سے شادی شدہ تھا۔ یہ شادی دس سال قائم رہی اور اس نے مجھے بہت تکالیف دیں بالآخر طلاق ہوگئی۔ اس کے بعد لوگوں نے مجبور کیا کہ دوسری شادی کرلو۔ جاننے والے لوگوں نے شادی کرائی لیکن وہ شخص میری کثیر رقم اور زیورات لے کر ایسا غائب ہوا کہ آج تک نام و نشان تک نہیں ملا۔
میرے گھر والوں نے مجھے پوچھنا چھوڑ دیا ہے شاید یہ والدین کی بات نہ ماننے کی سزا ہے۔ ویسے میں کسی کی محتاج نہیں لیکن میرا اپنا گھر نہیں ہے اور خوشیوں سے محروم ہوں۔ کوئی مخلص چاہنے والا نہیں ہے۔ میرے لیے درس میں بھی دعا کرادیں۔ (کے خ....ہالینڈ )
جواب: سکون اور محتاجی سے نجات کیلئے اللہ پر یقین قائم رکھیں اور یہ نہ سمجھیں کہ دنیاوی ذرائع آپ کو ہمیشہ اور ہر طرح کا تحفظ مہیا کرسکیں گے۔ سب طرف سے ذہن ہٹا کر یہ فکر مستحکم کریں کہ اللہ تعالیٰ جس طرح چاہیں گے آپ کیلئے آسانی مہیا فرمادیں گے۔ آپ نماز فجر اور نماز عشاءکے بعد ایک سو ایک بار یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ بِرَحمَتِکَ اَستَغِیثُ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے رحم و کرم کی دعا کیا کریں۔

قبائلی جھگڑے
ہمارے ہاں قبائلی جھگڑے بہت ہیں۔ ہمارے خاندان میں بھی ایک ایسے تنازع کو بیس سال ہوگئے ہیں۔ اس تنازع میں ہمارے اور مخالفین کے سات آدمی قتل ہوچکے ہیں اور صلح کے آثار نہیں ہیں ہم اس صورت حال سے پریشان ہیں اور ایک سال سے گائوں سے باہر قدم نہیں نکالا ہے۔ اس صورتحال سے نکلنے کیلئے ہمیں کیا کرنا چاہیے۔(عمران خان‘ جیکب آباد)
جواب: کسی سمجھدار اور نیک شخص کے ذریعے دونوں طرف کے لوگوں کو سمجھایا جائے کہ اس طرح کی دشمنیاں اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے سخت خلاف ہیں۔ جہاں تک ہوسکے آپ اپنی طرف سے لچک اور ایثار کا مظاہرہ کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کے ایثار کا صلہ ضرور عطا کرے گا۔ اس طرح یہ کھلا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ نماز عشاءکے بعد ایک سو ایک بار یَاحَکِیمُ اور نماز فجر کے بعد سورہ یٰسین ایک بار پڑھ کر دعا کیا کریں۔ کوششوں کے نتائج ظاہر ہونے تک انہی وظائف پر عمل کریں۔

جسمانی بیماریوں کا شافی علاج.... طبی مشورے


(پہلے ان ہدایات کوغور سے پڑھیں: ان صفحات میں امراض کا علاج اور مشورہ ملے گا توجہ طلب امور کے لئے پتہ لکھا ہوا جوابی لفافہ ہمراہ ارسال کریں۔ لکھتے ہوئے اضافی گوند یا ٹیپ نہ لگائیں کھولتے ہوئے خط پھٹ جاتا ہے۔ رازداری کا خیال رکھا جائے گا۔ روحانی مسائل کے لئے علیحدہ خط لکھیں۔صفحے کے ایک طرف لکھیں۔ نام اور شہر کا نام یا مکمل پتہ خط کے آخر میں ضرور تحریر کریں۔ نوجوانوں کے خطوط احتیاط سے شائع کیے جاتے ہیں ایسے خطوط کے لئے جوابی لفافہ لازم ہے کیونکہ اکثر خطوط اشاعت کے قابل نہیں ہوتے۔ نوٹ: وہی غذا کھائیں جو آپ کیلئے تجویز کی گئی ہے۔)

کان بہتے ہیں
میری عمر ساٹھ سال ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرے دونوں کان بہتے ہیں۔ ایک کان تو اس وقت سے بہہ رہا ہے جب میری عمر تین سال تھی۔ والدہ بتاتی ہیں کہ خسرہ نکلا تھا تو یہ کان خراب ہوا تھا۔ دوسرا کان تقریباً 15 سال سے خراب ہے نہ تو کانوں میں کوئی تکلیف ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی درد وغیرہ ہوتا ہے۔ بس دوچار دن کانوں میں پیپ آجاتی ہے پھر کوئی دوائی کھانے یا قطروں کی دوائی سے کان خشک ہوجاتے ہیں۔ ایک مہینہ یا زیادہ سے زیادہ دو مہینے تک یہ خشک رہتے ہیں پھر پیپ نکلنا شروع ہوجاتی ہے جو دو چار دن نکل کر پھر بند ہوجاتی ہے بس یہی سلسلہ کافی عرصہ سے چل رہا ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ دونوں کانوں کے پردوں میں سوراخ ہوگیاہے۔ (اے زیڈ‘ حیدرآباد)
مشورہ: دو عدد خشک انجیر رات کو ایک لیٹر پانی میں بھگودیں۔ صبح کو جوش دیں جب ساتواں حصہ پانی رہ جائے تو اتار کر ٹھنڈا کرکے انجیر کھالیں اور پانی پی لیں‘ سات دن کے بعد دوبارہ مطلع کریں‘ انشاءاللہ فائدہ ہوگا۔غذا نمبر 2 استعمال کریں۔

دائمی زکام
میرے سر سے نزلہ حلق میں گرتا ہے۔ ناک بند نہیں ہوتی۔ سانس ناک کے ذریعے لیتی رہتی ہوں۔ نزلہ گرنے سے حلق میں کانٹے سے چبھتے محسوس ہوتے ہیں اس کی وجہ سے میرے سر کے بال گررہے ہیں اور قبل ازوقت سفید ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ٹھنڈی اور ترش اشیاءبالکل نہیں کھاسکتی۔ ہروقت دماغ پر ایک بوجھ اور ٹانگیں بے جان سی محسوس ہوتی ہیں۔ ایک نجی سکول میں بچوں کو پڑھاتی ہوں جس کی وجہ سے بہت دشواری ہوتی ہے۔ (بنت حنا‘ قصور)
خط نمبر 2
میری عمر 25 سال ہے‘ مجھے نزلہ زکام رہتا ہے‘ ہر وقت ناک بہتی رہتی ہے اور چھینکیں بھی آتی رہتی ہیں‘ وضو کرتے وقت جب ناک میں پانی ڈالوں تو بہت تکلیف ہوتی ہے جلن کی وجہ سے ناک میں پانی نہیں ڈالتی۔ چھینکیں اتنے زور سے آتی ہیں کہ بعض اوقات پیشاب نکل جاتا ہے۔ میری آنکھوں کے گرد حلقے بھی بہت گہرے ہیں۔ اسطوخودوس دار چینی اور لونگ کے ساتھ استعمال کیا‘ کوئی فرق نہیں پڑا‘ مہربانی کرکے کوئی اچھا سا حل بتائیں۔ (ساجدہ‘ مکران)
مشورہ: آپ حضرات بنفشی قہوہ اور شفائے حیرت سیرت کا کچھ عرصہ پابندی سے لکھی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں۔ غذا میں صرف بھنا ہوا بکرے کا گوشت اور روٹی کھائیں۔غذا نمبر 2 استعمال کریں۔

بال گررہے ہیں
میری عمر 15 سال ہے تین ماہ پہلے مجھے بخار ہوا جو تقریباً ڈیڑھ مہینہ رہا جس کے بعد مجھے دماغی ملیریا ہوگیا اور اب تقریباً ڈیڑھ مہینہ ہوگیا ہے۔ میرے سر کے بال گررہے ہیں۔ (محمدعلی‘ بہاولپور)
مشورہ:اکسیرالبدن اور جوہرشفاءمدینہ استعمال کریں غذا میں ہر قسم کا گوشت پکاکر‘ بھون کر کھائیں۔ چاول‘ دودھ‘ دہی‘ لسی‘ کولڈدرنک ہر قسم کا شربت‘ تازہ پھل سبزیاں‘ سرد پانی فی الحال استعمال نہ کریں۔غذا نمبر 2 استعمال کریں۔

کمزور جسم
میری عمر 28 سال ہے۔ بچپن کی غلطیوں کی وجہ سے میرا جسم ہڈیوں کا ڈھانچہ ہے۔ گال پچکے ہوئے ہیں‘ جتنی بھی اچھی غذا کھائوں جزوبدن نہیں بنتی۔ آپ نے ایک صاحب کو نوجوان روگ کورس استعمال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ کیا میں بھی نوجوان روگ کورس استعمال کرسکتا ہوں۔ میں نے اپنا تمام احوال تفصیلاً خط میں لکھ دیا ہے مہربانی فرما کر میرے لیے کوئی دوا تجویر کریں۔جو میرے جسم پر گوشت لے آئے اور چہرہ ٹھیک کردے۔ (وسیم احمد‘ راولپنڈی)
مشورہ: آپ نے اپنی بیماری کا بڑی تفصیل سے احوال بیان کیا جو کہ اچھی بات ہے۔ آپ بھی”نوجوان روگ کورس“ استعمال کریں۔ اصلی گھی میں بکرے کا عمدہ گوشت بھون کر کھائیں۔ اصلی خالص شہد کھائیں۔باداموں کا حریرہ دیسی گھی خالص میں بنا کر کھائیں۔ غذا نمبر 2استعمال کریں۔

ٹانگیں سن ہوجاتی ہیں
سردیوں میں میری ٹانگیں سن ہوجاتی ہیں۔ درد کی ایک لہر سی اٹھتی ہے‘ رات کو کئی مرتبہ چونک کر جاگ جاتی ہوں۔ اب تو دن کو بھی سوتے میں یہی تکلیف ہوجاتی ہے۔ بار بار آنکھ کھل جاتی ہے۔ بڑی پریشانی ہے۔ ڈاکٹروں نے جوس‘ دودھ‘ سبزیاں کھانے میں بتائی ہیں جن پر سختی سے عمل کررہی ہوں۔ (ہانیہ‘ لاہور)
مشورہ: چاول‘ تازہ پھل‘ جوس‘ سبزیاں‘ دودھ‘ کولڈرنگ‘ شربت‘ دہی‘ لسی کا استعمال بند کردیں۔ بکرے کا گوشت بھنا ہوا یا بہتر ہے کہ عمدہ قسم کا قورمہ بنا کر پھلکا چپاتی سے کھائیں۔ عمدہ قسم کی موٹے سر والی لونگ دس گرام‘ دارچینی بیس گرام‘ جائفل کا مغز تیس گرام کا سفوف بنا کر خشک شیشی میں محفوظ کرلیں اور ایک دو چٹکی غذا کے بعد پانی سے کھائیں۔ دو ہفتے کے بعد دوبارہ حال لکھیں۔ دو گھنٹے کی واک بھی ضروری ہے۔ ایک گھنٹہ صبح ایک گھنٹہ شام واک کریں۔ شروع میں قدم نارمل اٹھائیں پھر لمبے لمبے قدم بتدریج تیز تیز اٹھائیں۔ وقت شروع میں دس پندرہ منٹ یا حسب برداشت کم زیادہ کرلیں پھر تھوڑا تھوڑا بڑھا کر گھنٹہ تک کردیں۔ یہ کیفیت کسی شدید مرض کا پیش خیمہ بھی ہوسکتی ہے۔

ناخوشگوار بو
میری عمر 27سال ہے‘ غیرشادی شدہ ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ تقریباً دو سال سے میرے منہ سے سانس کے ساتھ نہایت تیز ناخوشگوار بو آرہی ہے۔ دانتوں یا مسوڑھوں کا بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ زبان پر سفید تہہ سی جمی رہتی ہے۔ معدہ کی حالت یہ ہے کہ صبح اٹھنے کے کافی دیر بعد اجابت ہوتی ہے اور جب ہوتی ہے نامکمل یعنی ایک ہی مرتبہ میں معدہ خالی نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے ناشتہ کرتے ہی دوبارہ اجابت محسوس ہوتی ہے اور بیت الخلاءجانا پڑتا ہے۔ بھوک کبھی کم اور کبھی ٹھیک لگتی ہے۔ اچھی اور مقوی غذا کھانے کے باوجود کمزور سا ہوں۔ گیس یا کھٹی ڈکاروں کا مسئلہ نہیں البتہ بعض اوقات سخت اجابت ہوتی ہے اور صبح بیدار ہونے کے بعد سے لیکر رات بستر پر جانے تک پورے دن میں تین مرتبہ ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ کبھی گھی یا مکھن کھانے کے فوری بعد بھی اجابت محسوس ہوتی ہے۔ کوئی آسان‘ سستا نسخہ اور پرہیز بتادیجئے۔ (ث‘ ملتان)
مشورہ: اسپغول کی بھوسی آدھی چائے کی چمچی ایک کپ پانی میں حل کرکے صبح و شام پی لیں۔ غذا میں سبزیاں اور پھل کھائیں۔ کھٹائی‘ مرچ اور گرم مصالحے سے پرہیز کریں۔ سات دن کے بعد دوبارہ لکھیں۔ نزلہ زکام بلڈپریشر کے بارے میں بھی لکھیں۔ کسی چیز کے کھانے سے معدے میں جلن ہوتی ہو تو ضرور لکھیں۔ آڑو غذا کے بعد کھائیں یہ خاص طور پر مفید ہے۔غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

اولاد کی شدید خواہش
میری شادی کواڑھائی سال ہوگئے ہیں اور بھی ابھی تک بے اولاد ہوں مجھے اور میرے شوہر کو اولاد کی شدید خواہش ہے۔ میرے اور میرے شوہر کے تمام ٹیسٹ ہوچکے ہیں لیکن ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آپ لوگ فٹ ہیں اور کوئی خرابی نہیں ہے۔ جب کوئی مسئلہ نہیں ہے تو کبھی بھی کوئی امید کیوں نہیں ہوئی۔ میں اپنی اور اپنے شوہر کی رپورٹس کی کاپی بھی بھیج رہی ہوں امید ہے کہ آپ کوئی علاج تجویز فرمائیں گے کیا بانجھ پن کا نسخہ میں استعمال کرسکتی ہوں اولاد نہ ہونے کی وجہ سے میں بہت پریشان ہوں براہ مہربانی میرے سوال کا جواب ضرور دیں مجھے شدت سے انتظار رہے گا میری گود ہری ہو۔ (مسز سہیل‘ جہلم)
مشورہ: آپ کے شوہر کی رپورٹ نارمل نہیں ہے۔ میرے رائے میں ان کو علاج کی ضرورت ہے۔ ان کے شوگر لیول پر بھی توجہ دیں۔شوہر کو” بے اولادی کورس“ کچھ عرصہ استعمال کروائیں۔

خون کا سرطان
میرے شوہر کی عمر تقریباً پچاس سال ہے۔ انہیں تقریباً گزشتہ پانچ سال سے خون کے سرطان کا مہلک مرض لاحق ہے۔ ان کے جسم میں خون کے سرخ خلیات کم بنتے ہیں اور سفید خلیات بہت زیادہ بنتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اب کسی قسم کا کوئی کام کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔ علاج پر کافی رقم صرف کی ہے‘ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ ہر چند ماہ بعد انہیں خون کی کئی بوتلیں دینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ گھر کی کفالت اور علاج کا بوجھ میں نے اپنے ناتواں کندھوں پر اٹھایا ہوا ہے۔ ازراہ کرم اس کا کوئی علاج یا بہتر تدبیر تجویز فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کی عمر دراز کرے اور آپ کے ہاتھوں میں مزید شفاءدے۔ (آمین) (بیگم اختر‘ اسلام آباد)
مشورہ: مجھے اندازہ نہیں ہے کہ ان کا علاج کس انداز سے ہورہا ہے‘یہ تو طے شدہ امر لگتا ہے کہ آپ کے شوہر کی تلی بڑھی ہوئی ہے اور شاید وہ زیادہ مستعد (اوور ایکٹو) بھی ہے اور خون کے سرخ ذرات کو ضائع کررہی ہے۔ آخر یہ کیوں مناسب نہیں ہے کہ تلی کو آپریشن کرکے نکال دیا جائے۔ ماہرین سے اس عنوان پر مشورہ کرنا چاہیے۔ اگر تلی کے امتحانات نہیں ہوئے ہیں تو ریڈیو آئسو ٹوپ ڈویژن میں یہ امتحانات کرنے چاہئیں اور دیکھنا چاہیے کہ تلی خون کے سرخ دانوں کو کتنی مدت میں ضائع کررہی ہے۔ میری رائے ہے کہ آپ کے شوہر کا صحیح تر علاج ان کی تلی آپریشن کرکے خارج کردینا ہے۔

چہرے پر دانے
تین سال سے میرے چہرے پر دانے نکل رہے ہیں جب یہ دانے نکلتے ہیں تو شروع میں سرخ دھبہ نمودار ہوتا ہے‘ جو دو چار روز بعد دانے کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس کو دبانے سے پیپ اور کبھی کبھی خون بھی نکلتا ہے‘ جو بعد میں اپنا نشان چھوڑ جاتا ہے‘ جس میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔(حمیدہ بی بی‘ حیدرآباد)
مشورہ: آپ رات کو سات دانے عناب پانی میں بھگودیں۔ صبح نہار منہ سورج طلوع ہونے سے قبل عناب نچوڑ کر پانی پی لیں۔ یہ علاج چالیس روز تک جاری رکھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سرخ مرچ ‘ گرم مصالحے ‘ انڈے اور گوشت سے پرہیز کریں۔ صرف دالیں‘ پھل اور ترکاریاں استعمال کریں۔ آپ ان دانوں کو پھوڑئیے نا اسی کی وجہ سے آپ کے چہرے پر داغ دھبے پڑجاتے ہیں۔

باپ نے بیٹیوں کی عزت تار تار کردی

جدید میڈیا‘ موبائل اورانٹر نیٹ کا کمال اس خط میں پڑھیں اور فوراً اپنا نظام اور گھر کا نظام تبدیل کریں۔
ایڈیٹر کی ڈھیروں ڈاک سے صرف ایک خط کاانتخاب نام اورجگہ مکمل تبدیل کر دیئے ہیں تاکہ رازداری رہے۔ کسی واقعہ سے مماثلت محض اتفاقی ہو گی۔اگر آپ اپنا خط شائع نہیں کراناچاہتے تو اعتماد اور تسلی سے لکھیں آپ کا خط شائع نہیں ہوگا۔ وضاحت ضرور لکھیں

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں نے آج تک اپنے شوہر کی ہر برائی کا پردہ رکھا مگر اب مجبور ہوکر اپنا دکھ اور تکلیف بیان کررہی ہوں۔ یہ مت سمجھنا کہ میں اپنے شوہر کو بدنام کررہی ہوں بات دراصل یہ ہے کہ میرے شوہر کو بچپن ہی میں جناتی اثر ہوگیا تھا ماں باپ نے علاج تو کروایا لیکن شادی کے بعد وہ چیزیں مجھ کو ڈراتی رہیں پھر بچے ہوئے تو ان کو بھی ڈرایا جب میری شادی ہوئی تو مجھ کو پتہ چلا کہ میرا شوہر ٹھیک کردار کا نہیں ہے‘ پھر میں نے اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ اس شخص کو کوئی شرم و حیا نہیں‘ کوئی غیرت نہیں‘ کوئی بھی بچہ بچی لڑکا یا لڑکی اور یا کوئی عورت ہر ایک کے سامنے اپنے کپڑے اتار دیتا تھا‘ شادی کے شروع میں میری چھوٹی بہنوں کو باغ میں لے گیا سیر کے بہانے اور ادھر نہایت گندی تصاویر دکھائیں وہ چھوٹی سی تھیں اس نے گھر آکر امی کو سب بتادیا۔ پھر میری امی کے گھر ہی میرے ابو کا تہبند باندھ کر میری بہنوں کے سامنے بیٹھ گیا جسم کھول کر........ پھر ایک دفعہ نہایت گندی تصاویر موبائل پر لاکر کمرے میں رکھ کر چلا گیا اور میری چھوٹی بہن نے دیکھ لیا یہ بات اس نے مجھ کو اب بتائی ہے جبکہ وہ جوان ہوچکی ہے۔ یہ کچھ ہی عرصہ پہلے کی بات ہے کہ امی کے گھر جاتا ہے پینٹ کی زپ کھول دیتا ہے تو پھر میری بہن کوکہتا ہے کہ مجھ کوکھولنے کی عادت ہے کسی سے ذکر مت کرنا یہ تو رہے میرے میکے کے حالات۔ اب میرے حالات سنیے ہمارے پہلے گھر کیساتھ میں کرایہ دار تھے‘ ان کے لڑکے کی عمر 15 سال تھی‘ موبائل کے فنکشن کا ماہر تھا‘ میرا شوہر موبائل پر میری تصاویر کھینچ کر اس کو پکڑا دیتا اور کہتا کہ اس کی مجھے سیٹنگ کردو اور میرا شوہر کہتا ہے کہ بہت بڑے گلے پہن کر دوپٹہ اتار کر گھر کے کام کرو‘ ایسی حالت میں مجھ کو میرے چچا سسر نے اور ان کے بیٹے نے دیکھ لیا۔
میرے شوہر نے اور بھی بہت سی غلیظ حرکات میرے ساتھ کی ہیں‘ اس کا ذہن یہ ہے کہ جب ہم میاں بیوی حق زوجیت ادا کررہے ہوں تو لوگ ہمیں دیکھیں‘ کمرے کی لائٹیں جلا کر کھڑکیاں کھول کر‘ میری تصاویر بناتا ہے اور پھر مجھ سے کہتا ہے کہ کوئی بھی نہیں دیکھ رہا حالانکہ ہمارے گھر کے باہر سڑک ہے اور وہاں ہر وقت ٹریفک چلتی ہے۔ ہمارے رشتہ دار اور کرایہ دار بھی تھے۔ انہوں نے بھی مجھ کو دیکھا میرے شوہر کو ذرا سی بھی غیرت نہیں آئی بلکہ جنگلے کے نیچے کھڑا کرکے میری تصویر بناتا رہا اور میری 3 سال کی بچی بھی مجھ کو دیکھ رہی تھی۔ یہ میں نے آپ کو کافی عرصہ پہلے کے حالات بتائے ہیں اور اب میری 5 بیٹیاں ہوچکی ہیں ابھی بھی میرا شوہر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا اب سے چھ ماہ پہلے کی بات سنیں۔ میرے سسرال والوں نے اپنے گھر میں اپنی بیوہ پھوپھی کو رکھا ہوا ہے اس کی سب سے بڑی بیٹی جو اب جوان ہوچکی ہے جب سے وہ چھوٹی تھی اس کے ساتھ بھی غلط حرکتیں کرتا تھا اس کے سامنے ہی برہنہ ہوجاتا تھا اب بھی اس کی جان نہیں چھوڑتا‘ ویسے تو اس کو اپنی بیٹی کہتا ہے ایک دن وہ کپڑے بدل رہی تھی اور میرا شوہر اس کو اوپر سے جھانک رہا تھا اس لڑکی کے گھر والوں نے دیکھ لیا لڑکی کا بہنوئی جو کہ اس کا چچازاد بھائی بھی ہے اس کے سامنے اس نے قرآن اٹھالیا کہ” قسم سے میں نے اسے نہیں دیکھا ۔“
پہلے ہم جس گھر میں رہتے تھے ان کے ساتھ کے گھر میں ایک لڑکا تھا جس کا ذکر میںپیچھے کرچکی ہوں اس کے بارے میں بھی اب بات نکلی ہے کہ میرا شوہر اس لڑکے کے ساتھ بُرا فعل کرتا ہے حالانکہ یہ وہ لڑکا ہے جس کے بارے میں میرے شوہر نے مجھے بتایا کہ تم کو نہاتے ہوئے اس لڑکے نے دیکھا ہے اور جب تم گہری نیند سورہی تھی تو یہ تم کو چھیڑ رہا تھا میں نے اپنے شوہر کو کہا کہ جب تم نے اس کو دیکھا تو تم کو غیرت نہیں آئی تم نے اس کو کچھ نہیں کہا یہ تو خدا جانتا ہے کہ میرا شوہر جھوٹ بولتا ہے یا سچ مگر اسی لڑکے نے جبکہ ایک رات میرا شوہر گھر پر نہیں تھا فجر کے وقت اس نے میری عزت پر ہاتھ ڈالا تو میری آنکھ اسی وقت کھل گئی۔ یہ بات میں نے اپنے شوہر کو بتائی اس کے باوجود میرا شوہر اس لڑکے کو گھر لاتا ہے وہ بھی آدھی رات کو جب ہم کو اس کا پتا چلا تو کہنے لگا وہ مجھ سے سی ڈی لینے آتا ہے کیا میرے شوہر کو اتنی غیرت نہیں آتی کہ اس لڑکے نے میری بیوی کی عزت پر ہاتھ ڈالا اور جبکہ میری 5 بیٹیاں بھی ہیں جب یہ ہمارے گھر میں رہتے تھے تو ایک دن میرا شوہر اس لڑکے کو کمرے میں لے کرگیا اور مجھ کو شک ہوا میں ان کے پیچھے گئی اور دروازہ نوک کیا جب میرے شوہر نے دروازہ کھولا تو کہنے لگے کہ میں اس سے دوائی لگوارہا ہوں اور ٹی وی اور ڈی وی ڈی کمرے میں تھا پھر ایک دفعہ کافی عرصہ پہلے کی بات ہے کسی آدمی کو گھر لے آیا اس وقت تقریباً 11 بجے تھے میری آنکھ کھل گئی میں نے پوچھا تو کہنے لگے کہمیرا دوست باہر سے آیا‘ میری سادگی اوربھولا پن میں اس شخص کو اب تک نہیں جان سکی مگر اب تو انتہا ہی ہوگئی ہے میرا شوہر حق زوجیت ادا کرتے وقت جہاں صحن میں میری بچیاں سوئی ہوتی ہیں وہاں جانے کو مجبور کرتا ہے اور بچیوں کے سامنے جسم ننگا کرنے والے کپڑے پہننے کو کہتا ہے حالانکہ اس کی غلطیوں کی سزا میں نے اور میری بچیوں نے بھگتی ہے کہتے ہیں ”جیسی کرنی ویسی بھرنی“ ایک لڑکا جس کو میرے شوہر نے نہایت گندی فلمیں دکھائیں اس کے ماموں کا بیٹا تھا تو اس لڑکے نے ویسی ہی حرکت میری بیٹی کے ساتھ کرنے کی کوشش کی۔
یقین جانیے کہ اللہ نے اس بچی کو ایسے بچایا جیسے ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ کے اوپر آگیا تھا۔ اسی وقت میں نے اپنی بچی کو آواز دی اور اللہ تعالیٰ نے میری بچی کی عزت کی حفاظت کی۔ ایک لمحہ بھی گزرتا تو مجھ کو میری بچی کی لاش ملنی تھی۔ میری بچی نے ساری بات بتائی جو کہ اس کے ساتھ ہوا اور جو کرنے والا تھا۔ میری بیٹی کی عمر صرف سات سال تھی‘ اتنی بڑی بات ہونے کے باوجود میرے شوہر کے کان پر جوں تک نہیں رینگی نہ کوئی افسوس‘ نہ کوئی دکھ اور نہ ہی کوئی پچھتاوا کھایا پیا اور سکون سے سوگیا۔ میں نے یہ سب اس لیے بیان کیا ہے کہ آپ مجھ کو بتائیے کہ میرے شوہر کے ساتھ شیطانی چیزیں ہیں‘ جادو ہے یا اس کی فطرت ہی ایسی ہے میں نے اس کے لیے بہت پڑھائیاں کی ہیں۔ اذان والا عمل بھی شروع کیا ہوا ہے آج کل کے جو حالات ہیں ہر حرکت اور ہر بات کا اٹیک مجھ پر دے رہا ہے کہ تم نے مجھ کو بدنام کردیا ہے میری ہر خواہش پوری کرو جائز ناجائز وہ بھی بند کمرے میں نہیں بلکہ کھلے عام خاص طور پر بچیوں کے سامنے‘ رمضان کا مہینہ ہے نہ روزے رکھتا ہے‘ نہ نماز اور نہ ہی قرآن پاک پڑھتا ہے۔ افطاری کے ٹائم پر انگلش فلمیں لگالیتا ہے کوئی گندا سین آئے نہ آئے اس کو کوئی پرواہ نہیں اگر میں کچھ کہوں تو لڑائی کرتا ہے اس جمعرات کی بات ہے افطاری کے بعد اس نے مجھ کو مجبور کیا کہ بڑے گلے والی قمیض پہنو اسی حالت میں مجھ کو میری ساس نے دیکھا اور اپنے بیٹے کو کچھ بھی نہیں کہا اور چپ ہوکر بیٹھی رہی اسی وقت میرے سسر بھی آگئے انہوں نے بھی مجھ کو ایسی حالت میں دیکھ لیا اور خوب ڈانٹا‘ میرا شوہر کہنے لگا کہ یہ میرے بس کی نہیں میں نے اس اس کو طلاق دینی ہے۔ ابو نے مجھ کو سختی سے ایسے لباس پہننے سے منع کیا ہے۔ میرا شوہر کہتا ہے کہ تم میری بیوی ہو میرے باپ کی نہیں‘ میرا کہنا مانو ورنہ گھر سے نکلو‘ ماں باپ تو اکلوتا بیٹا ہونے کے باوجود کچھ نہیں کہتے کہ کہیں ہمیں چھوڑ کر نہ چلا جائے۔ مجھ کو کہتے ہیں کہ ہرحال میں اس کا کہنا مانو ورنہ یہ تم کو طلاق دیدے گا۔ یہ اس کے بس کی بات نہیں اس پر شیطانی اثر ہے‘ اس لیے تمہارے ساتھ ایسا کرتا ہے مگر میں نے اس شخص کے پیچھے اپنی زندگی تو برباد کرہی دی مگر اپنی بچیوں کی زندگی دائو پر نہیں لگاسکتی اور ان کی عزت برباد نہیں کرسکتی‘ میں وہ لڑکی تھی جس کا چہرہ بھی کسی غیر مرد نے نہیں دیکھا تھا‘ پردے کی پابند‘ میری رگوں میں تہجد گزار باپ کا خون ہے‘ میرے باپ نے آج تک چاہے گلی محلہ یا بازار ہو نظر اونچی کرکے بھی نہیں دیکھا۔ میں قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھی ہوئی ہوں اللہ کی ذات پر مجھے بڑا یقین ہے۔ ہر کوئی مجھ کو کہتا ہے یہ شخص کبھی نہیں سدھرے گا مرتے دم تک اس نے ایسا ہی رہنا ہے مگر میں کہتی ہوں مجھ کو خدا پر بھروسہ ہے یہ ضرور ٹھیک ہوگا۔ مجھے حل بتائیں کہ یہ شخص سدھرے گا یا نہیں ہمارے اتنے لڑائی جھگڑے ہیں اس لڑائی جھگڑے سے دلبرداشتہ ہوکر میں اللہ سے یہ دعا مانگتی ہوں کہ اللہ تو مجھے اس شخص سے نجات دے دے مگر یہ سب غصے میں آکر کہتی ہوں بات تو ساری میری بچیوں کی ہے۔ انہیں لے کر کہاں جائوں مگر باپ تو عزت کے محافظ ہوتے ہیں اس شخص پر میں کیا بھروسہ کروں یہ سب لکھنے کا مقصدہرگز یہ نہیں کہ میں اپنے شوہر کی عزت اچھالوں میں تو اس کو ان گناہوں سے بچانا چاہتی ہوں تاکہ ہم اچھی زندگی گزار سکیں براہ کرم مجھے کوئی پڑھائی یا وظیفہ بتائیں۔

بے ہوشی کا کامیاب علاج


غشی بذات خود کوئی مرض نہیں ہے بلکہ مختلف نوعیت کے لحاظ سے یہ مرض اور طبی و مرضیہ کیفیات کے باعث ظہور میں آتی ہے لیکن غشی کا طاری ہونا بہرحال بہت خطرناک کیفیت ہے اور بعض امراض میں تو یہ مہلک امراض کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوتی ہے اکثر بہت زیادہ خوف و غم یا یکایک کسی شدید ذہنی و روحانی کرب کے باعث بحالت صحت بھی اچانک اس کا حملہ ہوجایا کرتا ہے۔ مشہور محقق و حکیم بقراط کا قول ہے کہ :”جن لوگوں کو کسی ظاہری سبب کے بغیر بار بار غشی آئے وہ دفعتاً موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔“ رموز صحت وحکمت کے شہرہ آفاق شارح حکیم ابوالحسن بن سہل ابن طبری کی تشریح کے مطابق بقراط کے اس قول کا مفہوم یہ ہے کہ ایسے لوگوں کا جسم جلد تحلیل کو قبول کرنے کے قابل ہے اور ان کی حرارت غریزیہ نہایت کمزور ہے یہی وجہ ہے کہ ادنیٰ سبب کی بنا پر ان کی حرارت غریزیہ جلد بُجھ جاتی ہے اور وہ موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔
آئمہ طب کی تحقیق کے مطابق غشی کے نمایاں اسباب یہ ہیں:
٭ جسم سے کافی مقدار میں خون کا بہہ نکلنا۔٭ بخار کی شدید ترین حالت٭ جسم کے کسی حصے میں درد شدید کا رونما ہوکر دل کا اس صدمے سے متاثر ومغلوب ہونا۔٭ حالت مرض میں مریض کے احساس پر خوف‘ غیض و غضب یا شدید غم کا طاری ہونا۔٭ کثرت سے دست (اسہال) آنا۔٭ جسم میں بہت زیادہ رطوبات کی کثرت یا قلت ہونا۔٭ قولنج وغیرہ کا ایسا شدید درد کہ جس کا صدمہ دل کے لیے ناقابل برداشت ہوجائے۔٭ کسی سبب سے جسم سے بہت زیادہ پسینہ کا اخراج۔٭ اگر عورت ہوتو مریضہ کا اختناق الرحم میں مبتلا ہونا۔
جب معدے میں رطوبات کی کثرت سے متلا زیادہ ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے دل کی حرارت گھٹ جاتی ہے اور معدے میں رطوبات کا فقدان ہوجائے تو لازمی طور پر دل کی حرارت منتشر اور کمزور ہوجاتی ہے۔ اس لیے ہر دو صورتوں میں غشی طاری ہوتی ہے اگر جسمانی کیفیات یکایک متغیر ہوجائیں یعنی جسم گرم سے ٹھنڈا اور ٹھنڈے سے گرم ہوجائے تو ایسی صورت میں بھی مریض غشی میں مبتلا ہوجاتا ہے کیونکہ جب مریض کے جسم کو یک بیک ٹھنڈک پہنچتی ہے تو شدت برودت سے مسامات بند ہوکر جسم بخارات سے بھرجاتا ہے اور بے چینی اور غم کی حالت طاری ہوجاتی ہے اور جب اچانک جسم گرم ہوجائے تو شدت حرارت سے حرارت غریزی خشک ہوکر ضعف قلب پیدا ہوجاتا ہے۔
جب جسم میں صفراوی اور بلغمی مادے پگھل کر رقیق ہوجاتے ہیں تو پسینہ کثرت سے آتا ہے گرم پسینہ کا آنا حرارت غریزی کے قوی ہونے پر دلالت کرتا ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ مرض آسانی سے دور ہوجائے گا جبکہ ٹھنڈے پسینہ کا آنا مرض کے طول کھینچنے کی علامت ہوتا ہے امراض حادہ میں ٹھنڈا پسینہ مرض الموت کا پیش خیمہ ہے لیکن ہلکے بخاروں میں ٹھنڈا پسینہ صرف طول مرض کی نشانی ہے۔ البتہ اگر بخاروں کے مریض کو پسینہ آنے کے بعد بخار میں تخفیف نہ ہو تو یہ ایک بُری علامت ہے۔
علاج کے سلسلے میں اگر غشی کا سبب کثرت رطوبات ہو تو اس کا علاج اسغراخ بدن ہے اگر قلت رطوبات اس کا سبب تشخیص ہو تو مریض کو ہلکی زود ہضم غذائیں دینا بہتر تدبیر ہے۔ اگر غشی کا سبب پسینہ کی کثرت ہو تو ایسی حالت میں عربی بید مشک عرق گلاب عرق برگ آس کو بطور طلا لگانا اور چہرے پر ٹھنڈا پانی چھڑکنا مفید ہے اگر جسم سے بہت زیادہ خون کا اخراج اس کا سبب ہو تو سب سے پہلے اخراج خون کو روکنے کی تمام ممکنہ تدابیر اختیار کرنی چاہیے اگر کثرت قے کے سبب سے غشی طاری ہوجائے تو مصطگی 2 گرام سیب کے جوس کے ہمراہ قے کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ایک ایک گھنٹہ کے بعد مریض کے معدے پر زعفران سوسن برگ آس چرائتہ عود ہر ایک دو گرام پیس کر پانی میں ملا کر ضماد کریں۔ مریض کو خام انگور کھلانا بھی مفید تدبیر ہے۔ اگر خام انگور میسر نہ ہوں تو منقیٰ کھلانا بھی فائدہ مند ہے۔
اگر بڑی آنتوں میں صفرا کی موجودگی اس کا سبب ہو تو مندرجہ ذیل ادویات کا حقنہ اس کا بہترین تدبیر علاج ہے۔ جو مقشر‘ گل بنفشہ‘ تخم خطی‘ سپستان گل بابونہ ہرایک دس گرام تا تیس گرام تک۔ ان تمام ادویہ کو بھگو کو جوش دے کر چھان لیں اور اس میں روغن بنفشہ ملا کر حقنہ کریں۔ مریض کو چھینک اور قے لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

بڑی بوڑھیوں کے آزمودہ گھریلو ٹوٹکے

الٹی اور قے سے نجات
اگرکسی کو الٹی یا قے ہو رہی ہو تو اس کیلئے پودینے کے چھ یا سات پتے اور درمیانی سائز کی پیاز کو چوتھائی حصہ لے کر ایک ململ کے کپڑے میں باندھ کر بٹے سے کچل کر اس کا ایک چمچہ رس نکال لیں اور مریض کو پلائیں۔اس کے پلانے سے الٹی اور قے بند ہو جائیگی۔

کمزوری یا تھکن
اگر کسی کو کمزوری یا تھکن محسوس ہو رہی ہو تو ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچہ چینی اور چوتھائی چائے کا چمچ نمک حل کر کے پی لیں۔ایک سے دو گلاس پینے سے آپ خود کو بہت بہتر محسوس کریں گے ۔

بالوں کو صحت مند بنائیے
لوکی کو چھیل کر کدوکش کر لیں پھر ایک کڑاہی میں سرسوں کا تیل گرم کریں ،تیل گرم ہو جائے تو اس میں کدو کش کی ہوئی لوکی ڈال دیں اور تیز آنچ پر ہلکا سنہرا یا براﺅن ہونے پر چولہا بند کر دیں اور ٹھنڈا ہو جائے تو کسی چھلنی سے چھان کر کسی بوتل میں ڈال دیں اور حسب ضرورت استعمال کرتی رہیں۔بال خوبصورت گھنے اور صحت مند ہو جائیں گے۔

پائے کی بدبو سے نجات
لوگ پائے کی بدبو کی وجہ سے اسے پکانے سے گھبراتے ہیں۔لیکن اگر پائے گلاتے وقت اس میں تھوڑا سا سفید زیرہ دار چینی اور لونگ ڈال دی جائیں تو گھر میں ناگوار مہک نہیں آئے گی اور پائے بھی مزیدار بنیں گے۔سر کی خشکی:چقندر کے پتوں کو ابال کر اس کے پانی سے سردھونے سے سر کی خشکی ختم ہو جاتی ہے۔

رف اور خشک جلد کیلئے
ایک انڈے کی زردی میں چند قطرے لیموں کا رس اور چند قطرے زیتون کا تیل ملائیں۔اسکو اپنے چہرے پر اس وقت تک لگا رہنے دیں جب تک خشک نہ ہو جائے پھر ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں۔

چہرے کی دلکشی میں اضافے کیلئے
ایک چمچہ لیموں کا رس،ایک چمچہ کھیرے کا رس اور ایک چمچہ گاجر کا رس لیں۔ تینوں کو آپس میں ملائیں اور چہرے پر لگائیں پندرہ منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ یہ عمل چہرے کی دلکشی میں اضافے کا سبب بنے گا۔
اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز معلومات کیلئے عبقری کی فائل پڑھنا نہ بھولیں!

مردانہ صحت کیلئے انمول وٹامن

کم لوگ اس حقیقت سے واقف ہیں کہ جنسی میلان بہت کچھ ہماری غذا پر منحصر ہوتا ہے۔ سمجھ دار خواتین جانتی ہیں کہ انہیں اپنے شوہر کو کھانے کیلئے کیا دینا چاہیے اور کیا نہیں دینا چاہیے۔ نفاست نے ہماری غذائوں کے بعض اہم جوہر چھین لیے ہیں جن میں وٹامن ای سرفہرست ہے۔ اگر غذا مکمل اور متوازن ہو تو وہ جنسی میلان کی ضامن ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں وٹامن ای کا ذکر ضروری ہے۔ جنسی میلان بخشنے میں وہ اپنا جواب نہیں رکھتا۔ آپ جانتے ہیں کہ ہمارے بعض غدود وہ ہارمون خارج کرتے ہیں جو ہمارے اندر جنسی خواہش بیدار کرتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ اچھی متوازن غذا صرف مردوں کیلئے ہی ضروری ہے‘ وہ عورتوں کیلئے بھی اتنی ہی ضروری ہے ورنہ جنسی اختلاط میں وہ مردوں کا ساتھ نہ دے سکیں گی۔ ضروری معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو اپنے غدودوں کا نظام سمجھ لینا چاہیے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کا صحیح تغدیہ کس طرح ہوتا ہے۔
ان غدودوں کو صحت مند رکھنے کیلئے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ انہیں ان کی غذا دینی چاہیے۔ اس غذا میں وٹامن اور معدنی اجزاءپہلے آتے ہیں غیرخالص‘ مصنوعی غذائوں میں یہ جوہر موجود نہیں ہوتا۔ مغربی ممالک میں اس تصنع کے خلاف آواز اٹھائی جارہی ہے۔
اس تعارف سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہماری جنسی زندگی کا انحصار بہت کچھ ہمارے غدودوں پر ہے۔ مثال کے طور پر غدود درقیہ کو لے لیجئے جو ہمارے گلے میں واقع ہوتا ہے بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ اسی سے ہمارے وزن کے کم یا زیادہ ہونے کا تعلق ہوتا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر اس غدود کا ہارمون کم مقدار میں خارج ہو تو انسان مائل بہ فربہی ہوجاتا ہے نہ صرف یہ بلکہ اس کے دور رس نتائج پیدا ہوتے ہیں۔ مثلاً اگر غدود درقیہ اپنا کام ٹھیک نہ کرے تو آپ جنسی میلان محسوس نہیں کریں گے ایسے لوگ جوانی میں ہی اپنے تئیں بوڑھا محسوس کرنے لگتے ہیں۔ غذا میں آیوڈین اور وٹامن بی (بالخصوص بی) کی کمی سے غدود درقیہ کمزور ہوجاتا ہے۔
ہمارے تمام افعال کا انحصار غدود درقیہ کی صحت پر ہوتا ہے اگر اس سے خارج ہونے والا ہارمون پوری مقدار میں دوران خون میں شامل نہیں ہوتا تو ہم سستی‘ کاہلی‘ خشکی اور جنسی میلان سے محرومی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ساتھ ساتھ ہمارا جسم موٹا ہوتا چلا جاتا ہے غذا میں احتیاط کرنے کے باوجود بعض اوقات فربہی بڑھتی جاتی ہے۔غدود درقیہ کی صحت کیلئے آیوڈین ضروری ہے لیکن نہایت خفیف مقدار میں۔
اس غدود کے صحیح کام کرنے کی ایک پہچان تو یہ ہے کہ جنسی طلب کم ہوجاتی ہے۔ عورتوں میں ماہواریاں بے ترتیب ہوجاتی ہیں‘ ہر وقت تھکن کا احساس رہتا ہے‘ سردرد کی شکایت لاحق ہوجاتی ہے‘ آدمی اپنی توجہ کسی کام پر مرکوز کرنے کے قابل نہیں رہتا اور خواہ مخواہ طبیعت فکرمند رہتی ہے۔
غدود درقیہ کو تحریک کرنے کیلئے آپ کی غذا میں پروٹین کی افراط ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ آپ کو وٹامن بی اور سی کی بھی ضرورت ہوتی ہے یعنی آپ کو پورے آٹے کی روٹی‘ کلیجی‘ گری دار میوے‘ بیج والی ترکاریاں اور سرخ چاول کھانے چاہئیں۔
صحت مند جنسی زندگی کیلئے غذا نخامیہ کا فعل بھی درست ہونا چاہیے۔ یہ ننھا غدود ہمارے مغز کی جڑ میں واقع ہوتا ہے اور پورے نظام غدود پر قابو رکھتا ہے اس سے جو ہارمون خارج ہوتے ہیں وہ دوسرے تمام غدودوں سے نکلنے والے ہارمونز پر اثرانداز ہوتے ہیں جن میں جنسی ہارمون بھی شامل ہیں۔ انہی میں سے ایک ہارمون ماں کی پستان میں دودھ اتارتا ہے غدود نخامیہ سے نکلنے والے ہارمون چربی کے ارتکاز پر قابو رکھتے ہیں‘ اسی غدود کی مدد سے مردانہ و زنانہ جنسی ہارمون کی تولید ہوتی ہے اگر یہ غدود ٹھیک طرح کام نہ کرے تو عورتوں کی ماہواری قبل ازوقت ہوجاتی ہے اور مرد وقت سے پہلے جنسی خواہش سے عاری ہوجاتے ہیں۔غدود نخامیہ کی صحت کا انحصار مناسب و متوازن غذا پر ہے۔ ماہرین یہاں پروٹین‘ وٹامن ای اور وٹامن بی (بالخصوص بی) پر زور دیتے ہیں۔ وٹامن ای غدود نخامیہ میں سب سے زیادہ مرکوز ہوتا ہے۔

وٹامن ای.... غذا کا ایک جُز
غذا نخامیہ برگردہ غدود اور جنسی غدودوں سے خارج ہونے والے ہارمون.... سب کے سب کولیسٹرول سے بنتے ہیں۔ انڈا‘ کلیجی وغیرہ اس کا خزانہ ہیں۔ وٹامن ای پورے آٹے کی روٹی‘ مکئی کے تیل اور سورج مکھی کے بیجوں کے تیل میں افراط سے موجود ہوتا ہے۔ سورج مکھی کے بیجوں میں وٹامن ای وٹامن بی کے تمام اجزا اور پروٹین کثرت سے موجود ہوتی ہیں۔ یہی صورت تلوں کی ہوتی ہے وہ بھی بہت مفید بیج ہیں اگر آپ کلیجی پر تل چھڑک کر کھائیں تو آپ کو نیا ذائقہ بھی آئے گا اور آپ کے جنسی ہارمون بھی تقویت پائیں گے۔

ایک اور ضروری جز ”جست“
ایک اور غذائی جز جست ہے جس کی کمی سے جنسی میلان کم ہوجاتا ہے ہمیں یہ معدنی جز نہایت خفیف مقدار میں درکار ہوتا ہے۔ پہلے ماہرین یہ سمجھتے کہ نل کا پانی جستی نالی سے رگڑ کھا کر آتا ہے اس لیے اس میں ضرورت بھر جست شامل ہوجاتا ہے اب معلوم ہوا ہے کہ یہ دھات جنسی معاملات میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عجب بات ہے کہ جست گیہوں کے چوکر اور دالوں کے چھلکے میں مرکوز ہوتا ہے ہم ذائقے اور نفاست کی خاطر ان اہم غذائی اجزاءکو نکال کر پھینک دیتے ہیں‘ گوشت‘ ترکاریاں اور پھل بھی جست دے سکتے ہیں بشرطیکہ انہیں کیمیائی عمل سے دور رکھا جائے۔ مصنوعی کھادوں سے فصلوں کو یہ نقصان ضرور پہنچا ہے کہ بعض اہم جز ضائع ہوگئے جست بعض بیجوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔ کدو کے بیجوں‘ سورج مکھی کے بیجوں اور نلوں میں اس کی افراط ہوتی ہے۔ ہیرنگ مچھلی میں بھی جست ہوتا ہے۔ اسی طرح کلیجی‘ آٹے کے چوکر‘ انڈے اور پیاز میں بھی پایا جاتا ہے۔

وٹامن سی ای اور ایف
صحت مند جنسی زندگی میں وٹامن سی کی اہمیت بھی کچھ کم نہیں جنسی غدود اسی کی مدد سے ہارمون پیدا کرتے ہیں۔ وٹامن ای کو بعض اوقات جنسی وٹامن کہا جاتا ہے اس کی کمی سے جنسی ہارمون اور غدود نخامیہ کا ہارمون دونوں کم ہوجاتے ہیں۔ یہ وٹامن بانجھ پن کو دور کرنے نیز اسقاط حمل کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔
جنسی میلان حاصل کرنے کیلئے لمبی چوڑی دوائیں استعمال کرنے کی چنداں ضرورت نہیں‘ غیرمعیاری اشتہاری دوائیں تو کسی صورت میں بھی استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ کیونکہ ان سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچ جاتا ہے۔ غذائی اجزا بہت سی بنیادی شکایات دور کردیتے ہیں مثلاً پوٹاشیم ہر قسم کے گوشت میں پایا جاتا ہے۔ گری دار میوے‘ بادام‘ اخروٹ اور مونگ پھلی میں پوٹاشیم موجود ہوتا ہے۔ وہ بعض ترکاریوں‘ مثلاً مٹر‘ پھلیوں اور پالک میں بھی موجود ہوتا ہے۔ پھلوں میں سنگترہ‘ کیلا اور ہرقسم کے بیج اس کے چھے ماخذ ہوتے ہیں۔ یاد رکھیے کہ نمک پوٹاشیم کا دشمن ہے۔
اگر آپ جنسی میلان کی کمی کا شکار ہیں تو اپنی غذا پر نظر ڈالیے اور غلط اور غیرمعتبر اداروں کی دوائوں کے استعمال سے باز رہیے۔

طبی مشورے

ویڈیو گیم اور دکھی ماں
میرا بیٹا بیس سال کا ہے اور دس سال سے بیمار ہے اور دس ہی سال سے ہم سب اس کیلئے پریشان ہیں۔ جب وہ دس سال کا تھا تو یہ مصیبت اس طرح شروع ہوئی کہ وہ ویڈیو گیم کھیلنے گلی میں چلا گیا وہاں ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے اسے شارٹ لگ گیا اور وہ نیچے گرگیا منہ سے جھاگ نکلنے لگے ڈاکٹرز نے اسے دو گھنٹے آئی سی یو میں رکھا۔ اس کے بعد وہ صبح جب اٹھتا تو جو چیز پکڑتا، وہی اس کے ہاتھ سے چھوٹ کر گرجاتی اور ٹوٹ جاتی۔ پہلے پہل تو ہم نے غور نہ کیا کہ بچہ ہے مگر اب تو دس سال ہوگئے ہیں۔ ہم بچے کو دو سال سے اسلام آباد شعبہ نفسیات میں علاج کروا رہے ہیں وہ کچھ سکون کی دوائیں دیتے ہیں اور دوائیں چھوڑ نہیں سکتے مگر میں کوئی اتنی مالدار امیر نہیں ہوں کہ ہر تین چار ماہ کے بعد بیٹے کولے کر اسلام آباد جائوں اور بھاری فیس دے کر چیک کروائوں۔ (والدہ، رحیم یار خان)
مشورہ: خمیرہ گائوزبان عود صلیب جدوار والا چھ چھ گرام صبح و شام کھلائیں۔ ڈاکٹری علاج بھی جاری رکھیں۔ اسلام آباد جانے کی ضرورت نہیں مقامی نیورو فزیشن کو دکھادیا کریں ۔

سانس پھولتا ہے
عمر 23 سال ہے کئی سال سے بیمار ہوں۔ جسم میں شدید کمزوری ہے، ڈاکٹر خون کی کمی بتاتے ہیں۔ تمام رپورٹیں نارمل ہیں۔ بس میرا سانس پھولتا ہوں، سانس قبضے میں نہیں رہتا۔ دمہ بھی نہیں ہے۔ بیٹھے بیٹھے بھی سانس پھولتا ہے بات نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر کہتے ہیں خون کی کمی ہے۔ (سعدیہ مغل، حیدرآباد)
مشورہ: آپ بنفشی قہوہ اور شفائے حیرت لکھی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں۔غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

دل کا درد
میری عمر پچیس سال ہے مجھے تقریباً بیس سال سے دل کے مقام پر اچانک درد ہوجاتا ہے اس درد کی کیفیت ایسی ہوتی ہے کہ جیسے دل میں سوئی چبھودی ہو اس کی وجہ سے میں ساکن ہوجاتی ہوں کسی قسم کی بھی حرکت نہیں کرسکتی۔ (ج۔و۔ بہاولپور)
مشورہ: ایک کپ عرق سیب ، ادرک کا پانی ایک تولہ، لیموں کا پانی ایک تولہ،لہسن کا پانی ایک تولہ، ایک پائو شہد میں ملا لیں، روزانہ ایک چائے والا چمچ صبح و شام لیں۔غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

ہلکی مرگی
اچانک بیٹھے بیٹھے دماغ کو جھٹکے لگنے لگتے ہیں خاص طور پر یہ کیفیت صبح کے وقت ہوتی ہے ایک لمحہ دماغ سن ہوجاتا ہے ایسا لگتا ہے جیسے دماغ پر ہتھوڑے برس رہے ہوں بات کرتے بھول جاتی ہوں یاد نہیں رہتا کہ کیا بات کررہی تھی۔ کتاب یا پنسل ہاتھ میں ہو تو اچھل کر دور جاگرتی ہے۔ حکیموں کو دکھایا تو وہ کہتے ہیں معدہ خراب ہے، دماغ کے ایکسرے شیٹ وغیرہ سب نارمل ہیں۔ (م۔ ملتان)
مشورہ: یہ صرح خنفی ہے یعنی ہلکی مرگی ہے جو کسی وقت بھی بڑی مرگی میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ آپ کو تیزبخار رہا ہے جس کو جلد اتارنے کی تدبیر نہیں کی گئی اس کے سبب یہ خلل ہوا ہے۔آپ سترشفائیں اور جوہرشفائے مدینہ کا باقاعدہ 2 ماہ استعمال کریں۔غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

چہرے پر دانے
میری عمر 20 سال ہے مجھے چہرے پر دانے نکلنے کی شکایت ہے۔ ایام نہیں آتے کیونکہ میں نے ٹھنڈی چیزیں زیادہ کھائی ہیں۔ رات کو نیند بھی کم آتی ہے۔ کبھی کوئی دوا استعمال نہیں کی کیونکہ غربت کا شکار ہوں۔ (س....لیہ)
مشورہ: مصیبت کا مقابلہ صبر اور تدبیر سے کریں۔ چائے کا استعمال فوراً کم کردیں۔ خالص عمدہ مکھن کا استعمال غذا میں بڑھادیں۔ غذا اگر متوازن ہوگی تو یہ شکایت خودبخود رفع ہوجائیں گی دوا کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔

ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف
میری عمر 28 سال ہے۔ میری ریڑھ کی ہڈی کے نیچے تکلیف ہے۔ ریڑھ کی ہڈی کے اوپر کوئی تکلیف نہیں ہے بیٹھتا ہوں تو صحیح بیٹھا نہیں جاتا۔ درد کی ٹیس سی اٹھتی ہے جہاں ریڑھ کی ہڈی ختم ہوتی ہے وہاں کالا نشان پڑگیا ہے یہ تکلیف مجھے دو تین سال سے ہے۔ گولیاں کھا کھا کر تھک گیا ہوں کبھی کبھی وزن بھی اٹھانا پڑتا ہے۔ (ریحان، میرپور آزادکشمیر)
مشورہ: آپ کو ڈسک پرابلم ہے اس کیلئے ماہنامہ عبقری کا کمردرد کورس استعمال کریں ۔غذا نمبر 2 استعمال کریں۔

قد بڑھ جائے
میری عمر سترہ سال ہے میں قرآن مجید کا حافظ ہوں اس کے علاوہ میںمیٹرک کا طالب علم ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرا قد پانچ فٹ ایک انچ ہے جبکہ میرا کزن جو مجھ سے صرف چار ماہ بڑا ہے اس کا قد پانچ فٹ آٹھ انچ ہے میں جب اس کے ساتھ چلتا ہوں تو عجیب سا معلوم ہوتا ہے میں چاہتا ہوں کہ میرا قد بڑھ جائے۔ کوئی دوا قد بڑھانے کی بتادیں۔ (محمد شہزاد، سیالکوٹ)
مشورہ: قدبڑھانے کی کوئی دوانہیں ہوتی۔ بعض فراڈ قسم کے لوگ بعض ہارمونز استعمال کروا دیتے ہیں جن سے غیرطبعی حالت پیدا ہوجاتی ہے۔ اگر گلے میں کوئی تکلیف رہتی ہو تو نمک کے نیم گرم پانی کے غرغرے کریں اور ساتھ اکسیرالبدن استعمال کریں۔ البتہ ورزش بھی ایک تدبیر ہے۔ دونوں ہاتھوں سے کسی بلند چیز کو لٹکنے کی ورزش کیا کریں۔


سانس کی تکلیف
مجھے سات سال سے سانس کی تکلیف ہے اب میری عمر 24 سال ہے میں نے سات سال میں ہر طرح کے علاج کروائے ہیں مگر مجھے کسی دوا سے فائدہ نہیں ہوا ہے۔ دھوئیں، خوشبو، دھول، نہانے کے بعد لازمی زکام ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر بڑے گوشت سے منع کرتے ہیں وہ بھی میں نے سات سال سے نہیں کھایا، دوران تکلیف چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے بلکہ اپنی جگہ سے ہلنا بھی دشوار ہوجاتا ہے۔ گھی کی چیزیں کھانے سے نقصان ہوجاتا ہے۔ گرمی برداشت نہیں ہوتی۔ گرمیوں میں بھی ہاتھ پائوں ٹھنڈے رہتے ہیں۔ پانچ چھ سال پہلے حکمت کی ایک دوا سے فائدہ ہوا تھا تو اب مجبوراً وہی دوا استعمال کررہی ہوں۔ (پوشیدہ، گوجرانوالہ)
مشورہ: آپ پرہیز کررہی ہیں وہ جاری رکھیں اور ساتھ الرجی دائمی نزلہ کورس تین ماہ استعمال کریں۔ انشاءاللہ یہ مرض جڑ سے ختم ہوجائے گا اور غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

بیماریوں کی گٹھڑی
میں تو بیماریوں کی گٹھڑی ہوں۔ بچی کی پیدائش کے بعد مختلف بیماریوں نے مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سب سے پہلے تو میرا معدہ خراب ہوگیا۔ موشن لگ گئے جو جانے کا نام ہی نہیں لیتے ہر تھوڑے دن کے بعد شروع ہوجاتے ہیں۔ بریسٹ میں زخم ہوگئے پھر پیشاب کی تکلیف ہوگئی۔ ہر دس پندرہ منٹ کے بعد پیشاب آجاتا ہے۔ ایک سال پہلے شوہر نے مجھے طلاق دیدی پھر ماہانہ نظام خراب ہوگیا۔ جسم پھولتا جارہا ہے۔ میرے سر میں درد رہنے لگا اس درد کی اذیت موت کی سی ہے۔ صبح سے شام تک رہتا ہے طبیعت متلی کرتی ہے۔ ایسا شدید درد سر ہوتا ہے۔ (فرحانہ، مقام نامعلوم)
مشورہ: آپ ماہنامہ عبقری کی دوا پوشیدہ کورس اور ستر شفائیں لکھی ہوئی ترکیب کے مطابق کچھ عرصہ استعمال کریں۔ انشاءاللہ فائدہ ہوگا۔ گرم چیزیں نہ کھائیں۔ آپ غذا نمبر 1 استعمال کریں اور ساتھ مربہ ہریڑ کا استعمال ضرور کریں۔

گھنے اور لمبے بال
آج سے چھ آٹھ ماہ پہلے تک تو میرے سر کے بال بہت گھنے اور لمبے تھے لیکن شاید کسی کی نظر لگ گئی کہ چند مہینوں سے میرے بال بہت تیزی سے گرنے شروع ہوئے ہر طریقہ آزمالیا مگر کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ بالوں کو اس قدر تیزی سے گرتا دیکھ کر میں بہت گھبرا گئی ہوں۔ براہ مہربانی میرے بالوں کیلئے کوئی نسخہ تجویز کردیں۔(فہمیدہ، راولپنڈی)
جواب: تقریباً دولیٹر پانی میں 250 گرام بنفشہ کے پھول اور50 گرام پرسیائو شاں 24 گھنٹے کیلئے بھگو دیں۔ پھر اس پانی میں ایک لیٹر تلوں کا تیل شامل کردیں اور چولہے پر دھیمی آنچ سے اس وقت تک پکائیں کہ پانی نصف جل جائے۔ اب اس تیل کو چھان کر ٹھنڈا کرکے تیل بوتل میں محفوظ کرلیں اور روزانہ رات کو سوتے وقت اچھی طرح سر میں جذب کرلیں۔

چہرے پر داغ
میں فرسٹ ایئر کی طالبہ ہوں عمر اٹھارہ سال ہے آج سے تین یا چار سال پہلے میرے منہ پر دانے نکلے تھے۔ میں نے دانے چھیلنا شروع کردئیے تھے اور اب تک چھیلتی ہوں اب میرے چہرے پر بدنما داغ پڑچکے ہوں جو دھوپ میں نکلنے سے اور بھی برے لگتے ہیں۔(کائنات، لاہور)
جواب: گل منڈی عناب اور شاہترہ تینوں تین تین گرام رات کو نیم گرم پانی میں بھگودیں اور صبح مل لیں اور چھان کر پی لیں۔ یہ عمل کم از کم ایک مہینہ جاری رکھیں۔ سبز شعاعوں میں تیار کردہ پانی صبح نہار منہ اور شام کے وقت پئیں۔

دماغ کی کمزوری
میرا تعلق شعبہ تصنیف و تالیف سے ہے۔ مجھے ایک عرصہ سے درد سر کی شکایت ہے اور مطالعہ کرنے یا زیادہ گفتگو کرنے سے بڑھ جاتا ہے اور سر چکراتا معلوم ہوتا ہے۔ براہ مہربانی میرے لیے کوئی اچھا سا نسخہ تجویز فرمادیں۔ (عمر دراز، میانوالی)
جواب: آپ کو درد سر دماغ اور اعصاب کی کمزوری کی وجہ سے ہے آپ مستقل مزاجی سے دواکھائیں انشاءاللہ آپ کو شفاءہوگی۔
ھوالشافی: آپ عبقری کے دفتر سے اکسیر البدن اور روشن دماغ کی ڈبی لیکر لکھی ہوئی ترتیب کے مطابق چند ڈبیاں استعمال کریں۔ بعداز غذا: جوہر شفاءمدینہ لکھی ہوئی ترتیب کے مطابق مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔غذا نمبر 1 استعمال کریں۔

سردرد روکنے کے طریقے

-1کسی وقت کا کھانا نہ چھوڑئے:اگر آپ چھ گھنٹے کچھ نہیں کھاتے تو خون میں شکر کم ہوجاتی ہے۔ دماغ کو گلوکوز پہنچنا ضروری ہے لہٰذا خون کی رگیں سکڑ کر گلوکوز نچوڑ کر دماغ کو پہنچاتی ہیں۔
-2دردِ سر پیدا کرنے والی غذاﺅں سے بچئے: امونیا اور امینو ایسڈز والی غذائیں یا مشروبات ان سے بچیں۔ (مثلاً پنیر، مغزیات، شراب، رس دار پھل (کینو، مالٹا وغیرہ) اور گردے، کلیجی وغیرہ)
-3بقدر ضرورت فولاد اور حیاتین ”ب،، استعمال کیجئے:خون میں پایا جانے والا فولاد اوکسیجن کو منتقل کرتا ہے۔ جب فولاد کم ہو تو اوکسیجن کم ہوجاتی ہے اور خون کی رگیں پھیل جاتی ہیں۔ لہٰذا آپ ایسی غذا استعمال کریں جس میں فولاد اور حیاتین ب دونوں ہوں۔
-4صحت مند طرزِ حیات اپنائیے: پوری نیند سونے سے دردِ سر کم ہی ہوتا ہے۔ ہفتے میں 20 سے 30 منٹ کی تین چار بار ورزش جس سے جسم کے اندر زیادہ آکسیجن پہنچے، مفید ہوتی ہے ۔سگریٹ پینے سے آکسیجن کم ہوجاتی ہے اور رگیں پھیل جاتی ہیںاس سے دردِ سر ہوجاتا ہے۔
-5گھنٹوں اپنی میز پر نہ بیٹھے رہئیے:انسانی جسم کئی گھنٹوں تک ایک ہی وضع پر نہیں رہ سکتا۔ کئی گھنٹوں تک بلاحرکت رہنے سے عضلات کی طرف خون کا بہاﺅ کم ہوجاتا ہے اس لئے دن میں کئی بار جسم کی وضع بدلنی ضروری ہے۔ بیٹھتے وقت صحیح انداز یہ ہے کہ کمر سیدھی رہے، پیر مضبوطی سے فرش پر جمے ہوئے ہوں، سر آگے جھکانے کے بجائے سیدھا رکھا جائے۔
6 ۔کیمیائی اجزاءدردِ سر پیدا کرنیوالے کیمیائی اجزاءسے بچئے:پینٹ، حل کرنے والی چیزیں، پیٹرول کا دھواں، سخت قسم کی خوشبوئیں یہ سب چیزیں دردِ سر شروع کرسکتی ہیں جن سے خون کی رگیں، بعض صورتوں میں غیر معمولی طور پر سکڑ جاتی ہیں اور دفعتاً پھیل جاتی ہیں۔ اگر آپ ان سے بچ نہیں سکتے تو اپنی جگہ کو ہوادار رکھئے۔
-7دھوپ سے بچئے: دیر تک سورج کی طرف مسلسل دیکھنے سے چہرے کے عضلات میں تناﺅ آجاتا ہے اور اس سے سخت قسم کا دردِ سر ہوسکتا ہے۔اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز معلومات کیلئے عبقری کی فائل پڑھنا نہ بھولیں!

روحانی بیماریوں کا روحانی علاج

لوگوں کے سامنے (منصور، لیہ)
بچپن سے ذہنی و نفسیاتی مسائل سے دوچار ہوں، کسی سے کھل کر بات نہیں کرسکتا، لوگوں کے سامنے جاتے ہوئے گھبراہٹ ہوتی ہے، محفلوں میں جانے سے گریزاں رہتا ہوں، کوئی کام دل لگا کر نہیں کرسکتا، اگر زبردستی شروع کروں بھی تو چند دنوں میں جوش و خروش سرد پڑجاتا ہے، امید ہے کہ کوئی طریقہ و عمل ایسا بتائیں گے کہ میں ان الجھنوں پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائوں۔
جواب: نماز فجر اور نماز عشاءکے بعد ایک تسبیح یَااَللّٰہُ یَارَحِیمُ یَامُرِیدُ کی پڑھا کریں۔ رات سونے کیلئے لیٹیں تو وضو کرکے لیٹ جائیں اور آنکھیں بند کرکے اندازاً پانچ دس منٹ مندرجہ بالا اسماءکا ورد آہستگی اور گہرائی کیساتھ کریں۔


کام کرنے سے انکار (محمدریحان، ملتان)
میں بی اے کا طالب علم ہوں، میرا دل پڑھائی میں نہیں لگتا جبکہ امتحانات قریب آتے جارہے ہیں جب بھی پڑھنے بیٹھتا ہوں ذہن ایک جگہ مرکوز ہوکر کام کرنے سے انکار کردیتا ہے ان حالات کی وجہ سے سخت متفکر ہوں کہ امتحان میں کامیابی کس طرح حاصل کروں گا، حال یہ ہے کہ بات کرتے کرتے بھول جاتا ہوں کہ کیا بات کررہا تھا، سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کروں۔
جواب: رات کو کسی وقت اندھیرے میں ایک نقطے پر نظریں جما کر دیکھیں اور یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد دس سے پندرہ منٹ تک کرتے رہیں، عمل کی مدت تین ماہ ہے۔

رشتہ میں بندش (سعدیہ اسلم، کراچی)
ہم تین بہنوں میں سے دو بہنیں شادی شدہ ہیں۔ تیسرے نمبر کی بہن جب اٹھارہ سال کی تھی تو اس کیلئے دور کے رشتہ داروں سے ایک رشتہ آیا لیکن چونکہ لڑکا غیرتعلیم یافتہ، لا ابالی شخصیت کا مالک ہے اس لیے ابو نے انکار کردیا۔ ابو کے انکار کرنے پر وہ لوگ بدتمیزی پر اتر آئے اور دھمکیاں دینے لگے۔ اس بات کو آٹھ سال گزر جانے کے باوجود میری بہن کیلئے رشتے تو بہت آئے لیکن کسی سے بھی بات طے نہ ہوسکی۔ حالانکہ کہ کئی رشتے ایسے تھے کہ ہم سب گھر والے تیار تھے۔ ہمارے خاندان میں لڑکیوں کی شادی چھوٹی عمر میں ہوجاتی ہے جبکہ ہماری بہن اب چھبیس سال کی ہوچکی ہے۔ بہن کا رشتہ اب تک نہ ہونے کی وجہ سے گھر کے تمام افراد مختلف شکوک و شبہات میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
جواب: آپ کی بہن عشاءکی نماز کے بعد 101 مرتبہ بِسمِ اللّٰہِ الوَاسِعُ جَلَّ جَلاَلُہ اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ شادی کیلئے دعا کریں۔ عمل کی مدت کم از کم چالیس روز ہے۔ ناغہ کے دن شمار کرکے بعد میں پورے کرلیں۔عصر ومغرب کے دوران گیارہ گیارہ مرتبہ سورة الفلق اور سورة الناس پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں یہ عمل کم از کم اکیس روز تک جاری رکھیں۔ بہن کی طرف سے حسب استطاعت صدقہ بھی کردیں۔

وسائل میں اضافہ (محمدشعیب، اوکاڑہ)
میرے بھائی کو مستقل ملازمت شادی کے دوسال بعد ملی اس عرصہ میں اسے جو بھی کام مل جاتا وہ کرلیتا لیکن زیادہ تر بیروزگار ہی گھومتا رہا پھر کسی کی وساطت سے اسے ایک سرکاری ادارے میں ملازمت مل گئی۔ بھائی کی تنخواہ تو زیادہ نہ تھی لیکن گھر کے اخراجات اور قرض کی اقساط کے بعد اتنا بچتا ہے کہ دو وقت کی روٹی مل جاتی ہے ابھی بھائی کی کوئی اولاد نہیں ہے ہم سے جو کچھ ہوسکتا ہے بھائی کیلئے کردیتے ہیں لیکن کوئی وظیفہ بتائیں کہ بھائی کو نئی ملازمت میں ترقی عطا ہو اور ان کے وسائل میں بھی اضافہ ہو۔
جواب: پانچ وقت نماز باجماعت ادا کریں۔ روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ آدھی رات کے بعد دو نفل ادا کرکے ننگے سر قبلہ رخ کھڑے ہوکر 300 مرتبہ اسم الٰہی یَاعَزِیزُپڑھ کر گڑگڑا کرعاجزی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔ یہ عمل حالات کی بہتری تک جاری رکھیں۔ ہر جمعرات کم از کم گیارہ روپے صدقہ خیرات کردیا کریں۔

وہم (مشعال، لاہور)
میں ایک پڑھی لکھی لڑکی ہوں، میری عمر 22سال ہے۔ لیکن امی زیادہ تر کام خودکرتی ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصہ سے میرے دل میں کچھ عجیب وغریب قسم کے خیالات آنے شروع ہوئے۔ پہلے یہ خیالات صرف رات کے وقت آتے تھے اب تو تقریباً سارا دن ہی یہ سلسلہ جاری رہتا ہہے۔ برتن دھوتے وقت چار چار پانچ پانچ مرتبہ ایک ایک برتن کو دھوتی رہتی ہوں۔ رات کو دو تین مرتبہ نیند سے اٹھ کر باتھ روم جاکر ہاتھ منہ دھوتی ہوں۔ ہر چیز کو چیک کرتی رہتی ہوں کہ وہ مقررہ جگہ رکھی ہوئی ہے یا نہیں۔ میرے دماغ میں یہ وہم بیٹھ گیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔
جواب: آپ روزانہ اکیس اکیس مرتبہ اَللّٰہُ لَا اِلَہَ اِلَّا ھُوَالحُیُّ القَیُّومُ صبح نہار منہ اور شام ہاتھوں پر دم کریں اور دونوں ہاتھ چہرے پر پھیر لیں۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اسم الٰہی یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرتی رہیں۔

کاروبار میں نقصان (یوسف شفیق، ملتان)
چند برس پہلے میں نے ایک کاروبار کا آغاز کیا۔ شروع میں تو کام بہت اچھا چلا مگر رفتہ رفتہ اس میں نقصان ہوتا گیا۔ اب صورتحال یہ ہے کہ آمدنی نہ ہونے سے معاشی مشکلات کے ساتھ ساتھ گھر والوں کی باتیں بھی سننی پڑتی ہیں۔ کوئی وظیفہ بتادیں کہ میرے کاروبار میں برکت و ترقی ہو اور وسائل میں اضافہ ہو۔
جواب: عشاءکی نماز کے بعد یا رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت نمبر 37 اِنَّ اللّٰہَ یَرزُقُ مَن یَشَائُ بِغَیرِ حِسَابِo اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر معاشی پریشانیوں سے نجات خیروبرکت کے ساتھ وسائل میں اضافہ کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ وضو بے وضو کثرت سے اسم الٰہییَارَزَّاقُکا ورد کریں۔ حسب استطاعت صدقہ خیرات بھی کرتے رہیں۔

غیرمتوقع رویہ (فرزانہ، فیصل آباد)
دو سال قبل میری شادی ہوئی۔ کچھ عرصے تک تو حالات اچھے رہے پھر میرے شوہر نے اپنے گھر والوں سے لڑنا جھگڑنا شروع کردیا۔ میں نے انہیں سمجھایا تو وہ مجھ سے بھی لڑنے لگے۔ ان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ جلد ہی ہر کسی سے بے زار ہوجاتے ہیں۔ اپنی بات مسلط کرنا ان کیلئے سب سے اہم ہے۔ چاہے اس کیلئے کتنا ہی بڑا ہنگامہ کیوں نہ کرنا پڑے۔ چند روز ٹھیک رہتے ہیں اور پھر آپے سے باہر ہوجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر تم نے کسی کو میری طبیعت کے بارے میں بتایا تو اچھا نہیں ہوگا۔ مجھ پر گھر سے باہر جانے کی پابندی عائد کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ڈیپریشن کا شکار ہوگئی ہوں۔ براہ مہربانی کوئی وظیفہ بتادیں کہ وہ ذہنی و جسمانی طور پر تندرست ہوجائیں اور نارمل زندگی بسر کریں۔
جواب: رات سونے سے قبل 101 مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت 26 پارہ 3 قُلِ اللّٰھُمَّ مٰلِکَ المُلکِ تُوتِی سے لے کر عَلٰی کُلِّ شَی ئٍ قَدِیرo اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کا تصور کرکے دم کریں اور شوہر کے مزاج میں نرمی، رویے میں مثبت تبدیلی کی دعا کریں۔ دعا کرتے کرتے بات کیے بغیر سو جائیں۔ ایک نیند لینے کے بعد بات کرسکتی ہیں۔ اس عمل کی مدت چالیس روز ہے۔ ناغہ کے دن شمار کرکے بعد میں پورے کرلیں۔

رشتے میں تاخیر (رحمانہ، ساہیوال)
میری دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ ماشاءاللہ چھوٹی بیٹی اور بیٹے کی شادی کے فرض سے سبکدوش ہوچکی ہوں جبکہ بڑی بیٹی جس کی عمر 33 سال ہوگئی ہے اس کا رشتہ نہ ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہوں۔ ایسا لگتا ہے کہ کسی نے کچھ کردیا ہے جس کی وجہ سے رشتہ ہوتے ہوتے کوئی نہ کوئی رکاوٹ آجاتی ہے۔ ہر کسی سے کہہ رکھا ہے مگرمناسب رشتہ ہی نہیں مل رہا۔ اب تو اس کی شادی کی عمر نکلتی جارہی ہے اور میری فکریں بڑھتی جارہی ہیں۔ براہ مہربانی کوئی وظیفہ بتائیں۔
جواب: نماز مغرب کی سنتوں کے بعد دو رکعت نماز نفل ادا کریں۔ ہر رکعت میں الحمدشریف کے بعد گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں پھر سلام پھیرنے کے بعد سوبار یہ کلمات پڑھیں۔ سُبحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمدِہ سُبحَانَ اللّٰہِ العَظِیمِ اس کے بعد حضور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم پر گیارہ گیارہ مرتبہ درود و سلام پڑھیں۔ اس کے بعد عجز و انکساری کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیجئے۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن شمار کرکے بعد میں پورے کرلیں۔

کمزور یادداشت (منیراحمد، کوئٹہ)
میری عمر 65 سال ہے۔ آج کل میری یادداشت بہت کمزور ہوگئی ہے۔ ایک دن کی بات دوسرے دن بھول جاتا ہوں۔ سودا کچھ لینا ہوتا ہے اور کچھ لے آتا ہوں۔ دکاندار کو رقم دے کر بقیہ رقم واپس لینا بھول جاتا ہوں۔ آپ کوئی روحانی علاج تحریر فرمادیں تاکہ میری یادداشت میں اضافہ ہو۔
جواب: فجر کی اذان کے فوراً بعد سورہ طہٰ کی آیت 25 ”رَبِّ شَرَح لِی صَدرِی،،ایک سو مرتبہ پڑھ کر ایک پیالی پر دم کریں او ریہ پانی پی لیں۔ چوبیس گھنٹوں میں کم از کم 7-8 گھنٹے کی نیند آپ کیلئے بہتررہے گی۔

جادو یا سحر (عثمان حیات، اسلام آباد)
ہمارا مسئلہ سحر و جادو کا ہے۔ پہلے ہمارے گھر میں ناپاک اور گندے کپڑے ملتے تھے، پھر میرے کپڑے غائب ہونے لگے، ایسے واقعات سے میں بہت خوفزدہ رہنے لگا۔ ہم نے گھر تبدیل کیا مگر نئے گھر میں بھی وہی واقعات ہورہے ہیں براہ مہربانی اس مسئلے کا کوئی حل تجویز کردیں۔
جواب: رات کے وقت ایک سو گیارہ مرتبہ اسم الٰہی یَاقَابِضُ اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں۔ اس عمل کو اکیس روز تک جاری رکھیں۔ اس دوران کوشش کریں کہ نمک کا استعمال کم سے کم کریں۔ بہتر ہے کہ اس عمل کے دوران ناغہ نہ ہونے پائے اگر ہوجائے تو بعدمیں پورے کرلیں۔ حسب استطاعت صدقہ بھی کردیں۔

اولاد نرینہ (ز۔ الف۔ راولپنڈی)
میری شادی کو تقریباً پانچ سال کا عرصہ ہوچکا ہے۔ اس دوران اللہ تعالیٰ نے دو بیٹیوں سے نوازا مگر ساس اور شوہر کو بیٹے کی بہت تمنا ہے براہ کرم مجھے کوئی وظیفہ بتادیں اور دعا کریں کہ اللہ مجھے بیٹے کی نعمت عطا فرمائیں۔
جواب: میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت مند صالح اور خوبصورت فرزند عطا فرمائیں، آمین۔ آپ رات سونے سے قبل اکتالیس مرتبہ سورہ ابراہیم آیت 38 تا 40 اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں اور دعا کریں۔ حکماءکے مطابق بندگوبھی کا استعمال مرد میں اولاد نرینہ کے جرثوموں کو تقویت دینے کیلئے مفید ہے۔ آپ کچھ عرصہ روزانہ بندگوبھی کچی پکی کسی بھی حالت میں استعمال کریں مذکورہ بالا دعا حمل سے چند ماہ پہلے شروع کریں اور حمل قرار پانے کے ایک ماہ بعد تک پڑھی جائے۔

(نغمانہ، فیصل آباد)
ہم نے آج سے دو سال پہلے اپنے مکان کا اوپر والا حصہ کرایہ پر دیا۔ کرایہ دار اپنے دو بچوں اور بیوی کے ساتھ رہتا ہے۔ شروع میں تو اس نے کرایہ پابندی سے دیا پھر معاشی تنگی کے سبب چھ ماہ بعد تین ماہ کا کرایہ ایک ساتھ ادا کیا۔ اس کے بعد تین ماہ پابندی سے کرایہ دیا۔ اب تقریباً ایک سال ہونے کو ہے وہ کرایہ ادا نہیں کرتا اور کہتا ہے کہ کرایہ زیادہ ہے میں کورٹ میں اسے چیلنج کروں گا۔ اب پتا چلا ہے کہ اس کا تعلق اچھے لوگوں سے نہیں ہے، میرے شوہر شریف آدمی ہیں لڑائی جھگڑے سے دور رہتے ہیں، اسے مکان خالی کرنے کو کہا تو وہ بھی نہیں کرتا اب ہم کیا کریں؟؟؟
جواب: آپ روزانہ رات سونے سے قبل تین مرتبہ سُورَةُ الاِنشِقَاقِ کی آیت نمبر 4 اول وآخر گیار مرتبہ درود شریف کیساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور خشوع وخضوع سے مکان خالی ہونے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم ازکم چالیس یا زیادہ سے زیادہ نوے روز تک جاری رکھیں۔ آپ اور شوہر چلتے پھرتے کثرت سے اسمائے الٰہیہ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرتے رہا کریں۔

خوشبو سے پیچیدہ امراض علاج

ایک اور فرانسیسی معالج ڈاکٹر والنے خوشبودار تیلوں کو نہ صرف جلدی امراض بلکہ پریشانی اور بے خوابی جیسے عوارض کیلئے استعمال کرنے لگا۔ والنے جنگ عظیم دوم میں فوج میں سرجن تھا۔ وہ جسم کے جلے ہوئے حصوں اور دیگر زخموں کا علاج لونگ، پودینے اور کیمولا کے تیلوں سے کرتا رہا
دنیا کے مختلف ممالک اور مختلف ثقافتوں میں کئی متبادل طریق ہائے علاج رائج ہیں لیکن امراض ہیں کہ بڑھتے جارہے ہیں اور پیچیدہ سے پیچیدہ ہوتے جارہے ہیں۔ سرطان اور مرض قلب تو قاتل ہیں۔ فالج (اسٹروک) معذور کردینے والا ہے۔ ذیابیطس مختلف امراض کی ماں ہے جہاں تک سائنسی معلومات اور شہادتوں کا تعلق ہے متبادل علاج ان قاتل اور معذور کردینے والے اور زندگی بھر وبال جان بن جانے والے جلدی امراض کو جڑ سے نہیں اکھاڑ سکتے تاہم وہ دردوں اور بعض دیگر تکلیفوں میں افاقہ لاتے ہیں۔ ایک مریض کیلئے عارضی افاقہ بھی بڑی بات ہے۔ انہی متبادل طریق ہائے علاج میں سے ایک خوشبوئوں سے علاج کا طریقہ بھی ہے۔
خوشبوئیں اتنی ہی پرانی ہیں جتنا کہ انسان۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ بعض خوشبوئیں دل کو فرحت پہنچاتی ہیں تو بعض دماغ کو معطر بنا کر تحریک دیتی ہیں۔ بعض خوشبودار تیلوں کی مالش فائدہ پہنچاتی ہے بعض خوشبوئیں جنہیں ہمارے باپ دادا یا دادی نانی استعمال کرتی ہیں ہمارے ذہن میں آبائو اجداد کی یاد تازہ کرتی ہیں۔ مشہور ماہر نفسیات فرائڈ کا خیال تھا کہ شہری زندگی ہمیں پھولوں اور جڑی بوٹیوں کی خوشبوئوں سے محروم کردیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہروں میں خلل دماغ کی تکلیف عام ہوتی ہے۔
خوشبو مذہبی رسومات میں بھی استعمال ہوتی ہیں لوگوں کے بڑے بڑے اجتماعات میں جہاں طرح طرح کی ناخوشگوار بوئیں ہوتی ہیں ان پر قابو پانے کیلئے بھی لوگ خوشبوئیں استعمال کرتے ہیں بعض پودوں کی بو مچھروں کو بھگاتی ہے۔
تاہم جدید دور میں 1920ءکا عشرہ اس لیے اہم ہے کہ اس میں بعض خوشبوئوں کا طبی نگہداشت سے تعلق قائم ہوگیا۔ ہوا یہ کہ ایک فرانسیسی کیمیا داں رینے موریس گانے فوس ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا۔ اس کا ہاتھ بہت جل گیا۔ وہاں کوئی علاج دستیاب نہیں تھا۔ اس نے اپنا ہاتھ خالص لیونڈر کے تیل میں ڈال دیا۔ وہ یہ دیکھ کر حیران ہوگیا کہ درد اور سرخی جلد دور ہوگئی۔ گانے فوس نے بتایا کہ چند گھنٹوں میں اس کے ہاتھ کی جلد زخم کے نشان کے بغیر ٹھیک ہوگئی۔ اس نے اپنی سوچ کے مطابق شفابخشی کی وجہ لیونڈر کے تیل کی مانع عفونت خاصیت کو قرار دیا۔ اس کے بعد اس نے کئی تیلوں کو جلد کی مختلف تکلیفوں میں استعمال کرکے دیکھا بعض میں اسے شفاءکے شواہد بھی ملے۔
ایک اور فرانسیسی معالج ڈاکٹر والنے خوشبودار تیلوں کو نہ صرف جلدی امراض بلکہ پریشانی اور بے خوابی جیسے عوارض کیلئے استعمال کرنے لگا۔ والنے جنگ عظیم دوم میں فوج میں سرجن تھا۔ وہ جسم کے جلے ہوئے حصوں اور دیگر زخموں کا علاج لونگ، پودینے اور کیمولا کے تیلوں سے کرتا رہا۔ اس نے یہ بھی معلوم کیا کہ بعض خوشبوئیں نفسیاتی عوارض میں افاقہ لاتی ہیں۔ اس نے مشہور کتاب خوشبوئوں سے علاج کی تصنیف کی۔
فرانس خوشبو سازی کا مرکز چلا آتا ہے۔ یہاں جڑی بوٹیوں اور پودوں کے چالیس تیل تیار ہوتے ہیں۔ بعض اسپرے کیے جاتے ہیں، بعض مالش کیلئے استعمال ہوتے ہیں، بعض گرم یا ٹھنڈی پٹیاں رکھنے کیلئے استعمال کیے جاتے ہیں۔ بعض تیل جن کی تعداد کم ہے دوا کے طور پر بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔صنعت خوشبو سازی اور طبی خوشبو سازی الگ الگ چیزیں ہیں۔ سینٹ، عطر وغیرہ جیسی چیزوں کا مقصد یہ ہے کہ آدمی کے جسم سے خوشگواربو آئے۔
خوشبوئوں سے علاج کرنے والے کہتے ہیں کہ خوشبو کے سماجی فوائد کے علاوہ خوشبو آدمی کے مزاج کو بہتر بنا کر صحت کی بہتری کا کردار ادا کرتی ہے۔ کچھ تیل دردوں کو آرام پہنچاتے ہیں یا تحریک دیتے ہیں اور طاقت پیدا کرتے ہیں۔ اس طرح خوشبو جسمانی افعال کو فائدہ پہنچاتی ہے، مثلاً نبض اور بلڈپریشر کو۔ لونگ، روز میری، لیونڈر اور پودینہ منہ کے لعابی غدود کو تحریک دیتے ہیں۔ کافور، وج، زوفا کے تیل قلب اور گردش خون کیلئے مفید ہیں۔ بعض خوشبوئیں لمف بے نالی کے غدودوں اعصاب اور نظام بول کو متاثر کرتی ہیں۔ اترنج (لیموں کی ایک قسم)لیونڈر اور دیودار کی بعض اقسام دافع عفوفیت خواص پائے جاتے ہیں۔ یہ تیل بعض جلدی امراض میں لگائے جاتے ہیں۔ چشم گائو کا تیل خراشوں کے دردوں میں استعمال ہوتا ہے۔ خوشبوئوں سے علاج زیادہ تر فرانس میں ہے امریکہ میں اب اس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔

خوشبودار تیلوں کا استعمال مالش
عام طور پر عضلے کی موچ اور درد کیلئے اختیار کی جاتی ہے۔ ایک قسم کی سمندر سوکھ ساج اور لیونڈر کے تیل کو بادام کے تیل میں ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک بڑے چمچے تیل میں پانچ قطرے خوشبو کے کافی ہوتے ہیں۔ مالش کے بعد فوراً دھوپ میں نہیں جانا چاہیے۔

خوشبو بدن کو کس طرح متاثر کرتی ہے؟
ہماری ناک میں ایسے حساس اعصاب ہوتے ہیں جو خوشبو یا بدبو دونوں سے فوری طور پر متاثر ہوتے ہیں۔ چونکہ یہ بدبو یا خوشبو کو وصول کرتے ہیں اس لیے ان کو وصول کنندہ یا آخذ کہا جاتا ہے۔ یہ باریک بالوں کی طرح کے آخذ اعصاب گھس کر ختم بھی ہوجاتے ہیں لیکن بوڑھوں میں زیادہ دیر لگتی ہے۔ آخذ اعصاب خوشبو یا بدبو کا پیغام دماغ تک پہنچاتے ہیں۔ دماغ ہی میں یادداشت، جذبات اور جنس کے مقامات ہوتے ہیں۔ خوشبو یا بدبو ہمارے اندر محبت، نفرت، شہوت، پریشانی اور غم کو برانگیختہ کرسکتی ہے اور یہ کیفیات ہماری نبض، فشار خون، تنفس اور شاید دفاعی نظام کو متاثرکرسکتی ہے۔ یہ عمل سنگین امراض میں شفاءبخشی کا باعث نہیں بن سکتی۔

خوشبوئوں سے علاج کے علم برداروں کے دعوے
خوشبوئوں سے علاج کے ماہرین و معالجین کا دعویٰ ہے کہ خوشبوئوں میں جراثیم کو ہلاک کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ مثلاً صندل کا تیل ورم حنجرہ (حلق میں آواز پیدا کرنے والے حصے میں ورم) میں مفید ہے یا یہ کہ دارچینی اور سفیدے میں جراثیم کو ہلاک کرنے کی طاقت ہے۔

جوڑوں کا ورم
جوڑوں کے ورم اور درد میں جوڑوں پر لونگ، دارچینی، صحرائی پودینہ اور سفیدے کا تیل ملنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

بعض مطالعات کے نتائج
جو معمر لوگ نیند کیلئے نیند لانے والی دوا کی بہت سی گولیاں استعمال کرتے تھے، ان کے سونے کے کمرے میں جب لیونڈر کی خوشبو بکھیر دی گئی تو وہ بچوں کی طرح مزے سے سوتے رہے۔ لیونڈر کی خوشبو خواب آور تاثیر کیلئے مشہور ہے۔

بائیں ہاتھ کا استعمال

آج کل مغربی تہذیب کی نحوست نے ہمیں جن برائیوں میں مبتلا کردیا ہے ان میں سے ایک بائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا ہے۔ یہ وہ گناہ بے لذت ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں اور دین کا نقصان ہی نقصان ہے جبکہ دائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا باعث برکت بھی ہے اور باعث ثواب بھی۔ کھانے پینے کی لذت میں ادنیٰ سا فرق بھی نہیں پڑتا اور مفت کا ثواب حاصل ہوجاتا ہے۔ اس سلسلہ میں چند احادیث طیبہ پیش ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کا دھیان رکھنے کی توفیق سے نوازیں۔ آمین!
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حتی الامکان اپنے تمام (عمدہ) کاموں میں دائیں جانب کو پسند فرماتے تھے، وضو کرنے، کنگھی کرنے میں اور جوتا پہننے میں۔
٭ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا جو ازواج مطہرات میں سے ہیں فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لیجاتے تو اپنے دائیں ہاتھ پر لیٹتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دایاں ہاتھ کھانے، پینے، وضو کرنے، کپڑے بدلنے اور لینے دینے کیلئے تھا اور بایاں ہاتھ دوسرے کاموں کیلئے۔٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”جب تم میں سے کوئی کھائے تو اسے اپنے دائیں ہاتھ سے کھانا چاہیے اور جب پیے تو اسے اپنے دائیں ہاتھ سے پینا چاہیے۔
٭حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ربیب پرور دہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے صاحبزادے تھے، فرماتے ہیں کہ میں (بچپن میں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیرپرورش تھا، (ایک بار) میرا ہاتھ (کھانے کے دوران) تھال میں چاروں طرف گھوم رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لڑکے! بسم اللہ پڑھا کرو، اپنے دائیں ہاتھ سے کھایا کرو، اور اپنے سامنے سے کھایا کرو۔
٭حضرت جرہد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے کھانا سامنے تھا، حضرت جرہد رضی اللہ عنہ کا دایاں ہاتھ زخمی تھا اس لیے انہوں نے بایاں ہاتھ کھانے کیلئے بڑھایا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر پھونک ماری دایاں ہاتھ درست ہوگیا اور پھر مرتے دم تک اس ہاتھ میں شکایت نہ ہوئی۔(صفحہ نمبر 63)
(مزید ایسے اصلاحی اور روحانی واقعات حاصل کرنے کیلئے ”معرفت کے متلاشی،، کتاب کا مطالعہ کریں،،

ندامت کے آنسو


یہ واقعہ میرے میاں کے دوست کے ساتھ پیش آیا میرے میاں اور وہ کافی گہرے دوست تھے یہاں بھی اکٹھے رہے پھر میرے میاں بیرون ملک چلے گئے اور قسمت ایسی کہ انکا بھی وہاں آنا ہوگیا، اب ایسا ہوا کہ دونوں ہی خوب دنیا کی مستیوں میں رنگ گئے یعنی شراب، سگریٹ نہ نماز نہ قرآن۔ پھر ایسا ہوا واپس آنا ہوا دونوں کی شادیاں ہوئیں، میرے میاں کو کافی عرصے بعد اللہ نے ہدایت دیدی مگر ان کا دوست اب بھی نماز سے غافل رہتا ایک دن اچانک انہیں بخار آگیا دوائی لی پر بڑھتا چلا گیا، سروسز ہسپتال لے گئے علاج ہوا مگر فائدے کے بجائے دو دن میں طبیعت اتنی بگڑ گئی کہ نیچے کا پورا جسم مفلوج ہوگیا۔ فوراً شالیمار لے گئے وہاں علاج شروع ہوا، بس چہرہ حرکت کرسکتا تھا، باقی جسم بے جان ہوگیا۔ سب نے اس کیلئے دعا کی، مالی امداد بھی کی، ہسپتال والوں نے دو لاکھ کا خرچ بتایا جس کی وجہ سے سب پریشان تھے۔ میں نے درس میں آکر اللہ سے باتیں کی۔ پھر انکی عیادت کیلئے گئی حکیم صاحب ان کے الفاظ مجھے کبھی نہیں بھول سکتے۔ مجھے دیکھا تو رونے لگے اور کہا کہ بھابی ہم دوست بیٹھے ہوتے تھے مسجد سے اذان کی آواز آتی، ہم سنی ان سنی کردیتے، بلاوا آتا پر نہ جاتے۔ اب دعا ہے کہ اللہ صحت دیدے تو نماز قضاءنہ کرونگا، میں نے بھی انہیں سمجھایا کہ اللہ سے توبہ کرو اور اللہ کے ساتھ باتیں کرو، مجھے یقین ہے جلد ہی صحت ملے گی میں گھر آئی تو اپنے میاں سے کہا کہ مجھے یقین ہے وہ جلد ہی ٹھیک ہوجائینگے اور کوئی پیسہ بھی نہیں لگے گا۔
جب وہ باتیں کررہے تھے تو انکے آنسو تکیے کو بھگورہے تھے خدا کی قسم پتہ نہیں کیوں میرا دل کہتا تھا کہ اس کے یہ ندامت کے آنسو ضائع نہیں جائینگے۔ میں نے دوبارہ جاکر جب دیکھا تو انکا ایک ہاتھ کام کررہا تھا میں نے انہیں تسبیح دی کہ اس پر استغفار پڑھتے رہیں اور درود پاک پڑھیں اور اللہ سے معافی مانگتے رہیں اللہ کا فضل ہوا اور وہ ایک ماہ میں تندرست ہوگئے۔ اب وہ نماز بھی پڑھتے اور کام بھی کرتے ہیں۔ میں اپنے بچوں کو مثال دیتی ہوں کہ دیکھو وہ زندہ مثال ہے اس سے سبق لو۔اللہ ہمیں سچی توبہ کی توفیق دے۔

یادداشت بڑھانے کے گُر


اچھی یادداشت اللہ تعالیٰ کا بہترین عطیہ ہے۔ اس یادداشت ہی کی بدولت ہم امتحانات میں کامیابیاں حاصل کرتے ہیں، لوگوں کے ساتھ اپنا رابطہ بہتر بناتے ہیں اور زندگی کے ہر میدان میں بہترین استعداد اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بعض لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے اتنی اچھی یادداشت عطا کی ہوتی ہے کہ وہ جو چیز ایک بار سن یا پڑھ لیتے ہیں اسے ساری عمر نہیں بھولتے۔ یہ حقیقت ہے کہ یادداشت اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے لیکن یہ بات نہ بھولیں کہ یہ ذہنی استعداد ہے اگر آپ اس ذہنی استعداد میں اضافہ کرنا چاہیں گے تو آپ کی قوت حافظہ بڑھتی جائے گی اور اگر بے پرواہی کا مظاہرہ کریں گے تو آپ کی قوت حافظہ اتنی کمزور ہوجائے گی کہ آپ یہ بات تک بھول جائیں گے کہ تھوڑی دیر پہلے آپ نے کھانے میں کیا کھایا تھا جس طرح جسمانی استعداد میں اضافہ ممکن ہوتا ہے اسی طرح ذہنی استعداد بھی بڑھائی جاتی ہے بالکل یہی حالت آپ کی قوت حافظہ کی ہے۔ یہ ایک ذہنی استعداد ہے جسے آپ اپنی کوشش سے بڑھاسکتے ہیں۔

ذہن کی خاص تکنیک
یادداشت کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مختصر مدت کی یادداشت اور طویل مدت کی یادداشت۔ مختصر مدت کی یادداشت ہم اپنے محدود ماحول میں استعمال کرتے ہیں مثلاً گھر، دفتر وغیرہ جبکہ طویل مدت کی یادداشت کی ضرورت ہمیں زیادہ مدت تک پڑتی رہتی ہے۔ طویل مدت کی یادداشت کے تحت آپ تحقیقی کام انجام دیتے ہیں۔ مختلف کتابوں میں موجود مشترک باتوں کو اپنے ذہن میں یکجا کرتے ہیں اور مختلف زمانوں میں مختلف مقامات پر پیش آنے والے واقعات سے ایک مخصوص نتیجہ اخذ کرتے ہیں۔ یہ ذہن کی ایک خاص تکنیک ہے جو وہ اسی وقت استعمال کرسکتا ہے جبکہ یادداشت اچھی ہو۔

حیرت انگیز یادداشت
یہ بات قطعی غلط ہے کہ ذہین لوگوں کے دماغ عام لوگوں کے دماغ سے مختلف ہوتے ہیں۔ آئن سٹائن ایک مشہور ماہر طبعیات گزرا ہے۔ اس کے متعلق لوگوں کو شبہ تھا کہ اس کا دماغ عام لوگوں سے مختلف ہوگا۔ چنانچہ اس کی موت کے بعد اس کی وصیت کے مطابق اس کے دماغ کو محفوظ کرکے اس کا مطالعہ کیا گیا لیکن اس کے دماغ اور عام شخص کے دماغ میں کوئی فرق نہیں پایا گیا۔ ذہنی استعداد صرف مکمل توجہ، بھرپور انہماک اور گہرے مطالعے سے بڑھتی ہے۔ پرانے دور کے اطباءاور فلسفی حضرات اور قرآن کریم اور احادیث کے مفسرین کا حافظہ ناقابل یقین حد تک طاقتور ہوتا تھا۔ آج کے دور میں بھی بعض حضرات کی یادداشت حیرت انگیز طور پر اتنی طاقتور ہوتی ہے کہ وہ اگر ایک کتاب پڑھ لیں تو اس کتاب کا ایک ایک صفحہ مع ایک ایک سطر ان کے ذہن کی اسکرین پر نقش ہوجاتا ہے اور انہیں پوری کتاب صرف ایک مرتبہ دیکھ کر گویا حفظ ہوجاتی ہے۔

حواس خمسہ
اچھی یادداشت دراصل بھرپور توجہ اور انہماک کی محتاج ہوتی ہے۔ یہ دراصل ذہنی استعداد ہے جسے آپ مسلسل مشق سے ترقی دے سکتے ہیں۔ دماغ میں ہماری یادداشت کا مرکز کنپٹی کا قریبی حصہ ہے جہاں ہمارے جسم کے ایک ایک حصے کی یادداشت محفوظ رہتی ہے۔ یہ بات آپ کو عجیب محسوس ہوگی کہ ہمارا پورا جسم یادداشت کے عمل میں شریک ہوتا ہے لیکن آپ ذرا غور کریں تو یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے کیونکہ یادداشت کا عمل حواس خمسہ کے ذریعے سے ہوتا ہے۔ حواس خمسہ میں حس لامسہ بھی شامل ہے یہ حس ہماری جلد میں پائی جاتی ہے جو ہمارے پورے جسم پر غلاف کی مانند لپٹی ہوئی ہے۔ اگر ہمارے جسم سے کوئی چیز چھوتی ہے تو ہمارا ذہن فوراً اس بات کا ادراک کرلیتا ہے کہ جلد سے کسی قسم کی چیز ٹکرا رہی ہے۔ اسی طرح ہماری ناک خوش بوئوں سے پیدا ہونے والے تاثرات کو ذہن میں محفوظ کردیتی ہے۔ بعض اوقات کوئی خاص قسم کی خوش بو سونگھتے ہی ہمارا ذہن قلابازی کھا کر برسوں پرانی یادوں کو دوبارہ تازہ کردیتا ہے۔
یادداشت میں اہم کردار ادا کرنے والے حواس میں سب سے زیادہ اہمیت آنکھ اور کان کی ہے۔ اسی لیے بچوں کی کتابوں میں مضمون کے ساتھ تصویریں بھی ضرور ہوتی ہیں جو بچوں اوربڑوں دونوں کے ذہنوں کو تحریک دیتی ہیں۔

حافظ قرآن
طالب علموں کیلئے اچھی یادداشت کا ہونا ضروری ہے۔ بعض طلبہ امتحانات میں صرف اسی وجہ سے ناکام ہوجاتے ہیں کہ ان کی یادداشت اچھی نہیں ہوتی۔ یادداشت دراصل سیکھنے کا عمل ہے جسے بار بار دہرانے سے بہتر کیا جاسکتا ہے جو بچے قرآن شریف حفظ کرتے ہیں وہ دن کے مختلف اوقات میں اپنا آموختہ دہراتے رہتے ہیں اور محض دہرانے کے آسان عمل سے وہ زیادہ سے زیادہ دو ڈھائی سال کے عرصے میں پورا قرآن کریم حفظ کرلیتے ہیں۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ قرآن کے حافظ کا حافظہ نہایت قوی ہوتا ہے اور عمر کے کسی بھی حصے میں انہیں ذہنی کمزوری کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

یاد کرنے کا پہلا طریقہ
دہرانے کے عمل سے مراد یہ نہیں کہ آپ سارا دن ایک ہی صفحے کو بار بار پڑھتے رہیں بلکہ اس میں کئی طریقے شامل ہیں۔ طلبہ کیلئے ایک موثر طریقہ یہ ہے کہ وہ جس سبق کو اپنے ذہن میں محفوظ کرنا چاہتے ہیں اسے پہلے دو تین مرتبہ پڑھ لیں۔ اس کے بعد کتاب بند کرکے ایک طرف رکھ دیں اور کاغذ قلم سنبھال کر بیٹھ جائیں اب جو کچھ بھی انہوں نے تھوڑی دیر قبل پڑھا ہے اسے مختصر طور پر لکھنے کی کوشش کریں۔ انہیں خواہ کتنا ہی کم یاد آئے لیکن اسے لکھیں ضرور۔ خواہ ایک سطر ہی کیوں نہ ہو۔ خلاصہ لکھنے کے بعد قلم رکھ دیں اور اب کتاب کھول کر یہ دیکھیں کہ انہیں کون کون سی اہم باتیں یاد نہیں رہی تھیں۔ اب سب باتوںکو اپنے ذہن میں نوٹ کریں اور کتاب بند کرکے انہیں کاغذ پر لکھیں۔ اس طرح مسلسل نوٹ کرنے سے انہیں پوری کتاب حفظ بھی ہوجائے گی اور نوٹس بھی تیار ہوجائیں گے۔

دوسرا طریقہ
طلبہ کیلئے یادداشت بہتر بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ وہ کسی ایک مضمون اور مختلف اداروں پر مصنفین کی لکھی ہوئی کئی کتابیں پڑھیں اور ان میں انہیں جو پوائنٹ مشترک نظر آئیں وہ ایک کاغذ پر نوٹ کرتے جائیں اور بعد میں اپنے کورس کی کتاب سے ان پوائنٹس کو ملائیں۔ اس طرح اچھے نوٹس تیار ہوجائیں گے اور امتحان میں ان پوائنٹس کو لکھ کر اچھے نمبر حاصل ہوسکیں گے۔

تیسرا طریقہ
رٹنا کوئی اچھی طریقہ نہیں ہے اس طریقے میں یہ خرابی ہے کہ اگر آپ کہیں کوئی لفظ یا جملہ بھول گئے تو پھر آگے کی ایک سطر بھی یاد نہیں آتی۔ اس کے بجائے آپ اپنے چند دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر ایک دوسرے سے سوالات کریں اور زبانی جواب دیں۔ زبانی جواب دینے کے طریقے میں یہ خوبی ہے کہ اگر جواب میں کوئی غلطی ہوئی تو دوسرے دوست اس غلطی کو فوراً درست کردیتے ہیں۔ یہ بہت کامیاب طریقہ ہے اور طلبہ میں بھی بہت مقبول ہے۔

Index

نفل پڑھنے سے سگریٹ کے جن نے مجھے چھوڑ دیا

2 نفل پڑھنے سے سگریٹ کے جن نے مجھے چھوڑ دیا


میں نے سگریٹ اس وقت سے پینا شروع کی جبکہ میں آٹھویں کلاس کا طالب علم تھا۔ صبح سکول جاتے وقت پیتا اور واپسی پربھی پیتا تھا اس وقت میر ی عمر 13 سال تھی، اور درمیانی عرصہ میں میں نے تین چار مرتبہ سگریٹ چھوڑنے کی مکمل کوشش کی مگر حقیقتاً ناکام ہی رہا اور ایک دفعہ تقریباً ایک سال تک سگریٹ نہ پی مگر کراچی جاتے ہوئے ملتان سٹیشن پر پتہ نہیں مجھے کیا ہوا کہ ایک سال بعد میرے اندر سگریٹ کی خواہش اس شدت سے ابھری کہ میں نے دوبارہ سگریٹ سلگایا اور ایسے معلوم ہوا جیسے میں نے چھوڑا ہی نہیں تھا میں کم از کم تین یا چار ڈبیاں سگریٹ پھونک جاتا تھا۔ سوائے مسجد اور نماز کے سگریٹ کے بغیر میں رہ ہی نہیں سکتا تھا۔ ہاں رمضان المبارک میں مجھے سگریٹ بالکل بھی پریشان نہیں کرتی تھی۔ مگر جب افطار کرلیتا تو طلب شروع ہوجاتی تھی جسے قابو کرنا مشکل ہوجاتا تھا۔ ایک اور بات کہ میں نے خالی پیٹ کبھی سگریٹ کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ سگریٹ ترک کرنے سے تقریباً 10 سال پہلے میرے ایک دوست کے والدصاحب نے جو کہ خود سگریٹ پیتے تھے مجھے بلایا بڑے ضعیف بزرگ تھے کہا کہ میں تمہیں یہ نہیں کہتا کہ سگریٹ چھوڑ دو مگر اتنا ضرور کہونگا کہ چلتے وقت سگریٹ نہ پیا کرو۔ چونکہ وہ بزرگ تھے میں ان کی بات کو رد نہ کرسکا جی ٹھیک ہے، آئندہ ایسا نہیں ہوگا تو انہوں نے بڑی عجیب بات بتائی کہ چلتے ہوئے سگریٹ پینے کا ایک سگریٹ کا نقصان دس سگریٹ کے برابر ہے۔ لہٰذا چلتے چلتے سگریٹ سے پرہیز کرو۔ اتفاق سے اسی دن ٹی وی پر ایک پروگرام دل کے بارے میں تھا کہ بیٹھے ہوئے، لیٹے ہوئے اور تیزقدم چلتے اور دوڑنے کے دوران دل کی حالت اس نے بتائی اور باقاعدہ کیمرے نے دل کو دھڑکتے ہوئے دکھایا۔ اب مجھے اس بڑے میاں کی بات کی سمجھ آگئی اور میں نے چل کر سگریٹ پینا چھوڑ دیا۔
ایک دن میں سگریٹ پیتے ہوئے جارہا تھا (اس بزرگ کی نصیحت سے پہلے) کہ امام مسجد میری طرف دیکھ کر انتہائی حقارت سے (میں نے ان کا چہرہ پڑھ لیا تھا) انہوں نے دل میں کہا ہوگا کہ بدبخت اپنا چہرہ ، اپنی ڈاڑھی اپنا وجود دیکھ اور تویہ خبیث عمل کیا کررہا ہے؟ مجھے واقعی وقتی طور پر بڑی شرمندگی محسوس ہوئی اور میں نے جیب میں پڑی سگریٹ کی ڈبی پھینک دی، ایک یا دو دن سگریٹ کو ہاتھ نہ لگایا اور پھر سگریٹ شروع ہوگیا اور پہلے سے زیادہ مسلسل پیتا رہا، فجر سے کچھ پہلے کھانسی کا دورہ پڑجاتا تھا جب تک اٹھ نہ بیٹھوں آرام نہیں آتا تھا۔ اسی طرح بڑی مشکل سے دن گزرتے رہے میں ایک یا دو سگریٹ منگواتا مگر تعداد وہی ایک دن میں 80 سگریٹ تک پہنچ جاتی تھی جو کہ باعث تشویش تھی۔
میں ہر روز نماز فجر کے بعد دکان کھول لیتا تھا۔ ایک دن ایک صاحب، شکل وصورت اچھی تھی کچھ خریداری کیلئے سودا خرید کر پیسے دئیے میں نے شاپر میں سامان ڈال دیا اور وہ صاحب میں نہیں جانتا کہ وہ کون تھے مگر خوش اخلاق اوربڑے پیار سے بات کرتے تھے۔ مجھے یہ صاحب بہت اچھے لگے اب وہ رکشہ کے انتظار میں تھے اور میں نے باہر آکر اس نیت سے کہ ان کیلئے رکشہ روکوں اور ساتھ ہی میں نے جیب سے سگریٹ کی ڈبی نکالی اور میں نے اسے بھی دعوت دی مگر انہوں نے انکار کیساتھ ہی مجھے ڈانٹنے کے انداز میں کہا کہ یہ تو آپ کیساتھ اچھا نہیں لگتا۔ چھوڑ دو، چھوڑ دو۔ میں نے کہا حضرت میں اسے نہیں چھوڑ سکتا تو انہوں نے بھی آخر حملہ کیا جو کہ اللہ نے ان کی زبان میں تاثیر رکھی تھی وہ کارگر ہوگئی۔ کہنے لگے اچھا ایک اور کام کرتے ہیں تم تہجد پڑھتے ہو میں نے کہا نہیں کبھی کبھار پڑھ لیتا ہوں تو انہوں نے کہا کہ جب بھی تہجد کیلئے اٹھ جائو تو صرف 2 نفل اس منحوس سگریٹ سے چھٹکارے کیلئے پڑھنا میں نے ہاں کردی۔ اب اتفاق سے اسی رات کو جب میں سویا اور جب اچانک میری آنکھ کھلی تو تہجد کا وقت تھا اور مجھے ان صاحب کی بات بھی یاد آگئی۔ میں اٹھا، وضو کرکے 2نفل سگریٹ سے چھٹکارے کیلئے پڑھے، آپ حیران ہوجائینگے کہ صبح جب میں اٹھا تو سگریٹ کی طلب بالکل نہ تھی، اسی طرح دن گزرتے گئے اور میں اتنا خوش کہ بیان سے باہر ہے اور پھر میں نے دو نفل روزانہ ان صاحب کیلئے پڑھنا شروع کردئیے اور اب تو میں صرف دو نفل ان صاحب سمیت سب مسلمانوں کیلئے پڑھتا ہوں۔ وہ دن آج تک کوئی تہجد قضا نہیں ہوئی اور نہ ہی سگریٹ کی طلب ہوئی۔